پاکستان کا امریکا کیساتھ مجموعی تجارتی سرپلس 14 ارب 44 کروڑ ڈالر پر پہنچ گیا

پاکستان کے سرپلس ہونے کا مطلب امریکا کا تجارتی خسارہ ہے،حکومتی ذرائع

پیر 4 اگست 2025 17:56

پاکستان کا امریکا کیساتھ مجموعی تجارتی سرپلس 14 ارب 44 کروڑ ڈالر پر پہنچ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء)پاکستان کا امریکا کے ساتھ مجموعی تجارتی سرپلس4 سال میں 14 ارب 44کروڑ ڈالر پر پہنچ گیا، پاکستان کیلئے امریکا سب سے بڑا برآمدی ملک اور تجارتی توازن پاکستان کے حق میں ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان کی امریکا سے درآمدات کم اور اس کے مقابلے میں برآمدات کہیں زیادہ ہیں، جس کے باعث امریکا کا پاکستان کے ساتھ تجارتی خسارہ مسلسل بڑھتا چلا جارہا ہے، امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کو پاکستان کے ساتھ بڑے تجارتی خسارے پر ہی تشویش ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق امریکا کیلئے گزشتہ 4 مالی سالوں میں پاکستانی مجموعی برآمدات 23 ارب 24 کروڑ ڈالر اور اس کے مقابلے میں امریکا سے 4 سال میں مجموعی پاکستانی درآمدات 8 ارب 80 کروڑ ڈالر رہیں۔

(جاری ہے)

اس کے نتیجے میں پاکستان کا امریکا کے ساتھ مجموعی تجارتی سرپلس 14 ارب 44 کروڑ ڈالر ہوگیا، پاکستان کے سرپلس ہونے کا مطلب امریکا کا تجارتی خسارہ ہے۔

ذرائع کے مطابق مالی سال25-2024 میں پاکستان کا امریکا کے ساتھ تجارتی سرپلس 4 ارب 9 کروڑ ڈالر تھا۔گزشتہ مالی سال امریکا کیلئے پاکستانی برآمدات 5 ارب 84 کروڑ ڈالر اور امریکا سے درآمدات ایک ارب 74 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھیں۔ذرائع کے مطابق مالی سال 24-2023 میں پاکستان کا امریکا کیساتھ تجارتی سرپلس 4 ارب 2 کروڑ ڈالر تھا، اس سال پاکستان کی برآمدات کا حجم 5 ارب 29 کروڑ ڈالر اور امریکا سے ایک ارب 26 کروڑ ڈالر کی درآمدات کی گئی تھیں۔

اسی طرح مالی سال23-2022 میں پاکستان کا امریکا کے ساتھ تجارتی سرپلس 3 ارب 25 کروڑ ڈالر تھا، امریکا کیلئے پاکستانی برآمدات 5 ارب 28 کروڑ 50 لاکھ ڈالر اور امریکا سے پاکستان نے 2 ارب 3 کروڑ 30 لاکھ ڈالرزکی درآمدات کی تھیں۔ذرائع کے مطابق مالی سال 22-2021 میں پاکستان کا امریکا کے ساتھ تجارتی سرپلس 3 ارب 7 کروڑ ڈالر تھا ،جب کہ امریکا کیلئے پاکستانی برآمدات 6 ارب 83 کروڑ ڈالر اور امریکا سے پاکستانی درآمدات کا حجم 3 ارب 76 کروڑ ڈالر تھا۔