بھارتی فوجی افسرکا سرینگر ایئرپورٹ پر عملے پر تشدد ، مقدمہ درج

پیر 4 اگست 2025 22:36

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوج کے ایک افسرنے سرینگر ایئرپورٹ پر اضافی سامان کے چارجز ادا کرنے کے مطالبے پر ایئرپورٹ کے چار ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ 26جولائی کو پیش آیا جب فوجی افسر سرینگر سے دہلی جانے والی پرواز میں سوار ہو رہا تھا۔

فوجی افسر نے ملازمین پر گھونسوں، لاتوں اور یہاں تک کہ ایک دھاتی اسٹینڈ سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں عملے کے افراد شدید زخمی ہوئے۔ ایئرلائن کا کہنا ہے کہ عملے کے ارکان کو ریڑھ کی ہڈی میں فریکچر اور جبڑے پر شدید چوٹیں آئیں۔ مذکورہ فوجی افسر کے پاس موجود سامان کا وزن 16کلوگرام تھاجو مقررہ7کلوگرام سے دوگنا سے بھی زیادہ تھا، جب عملے نے اس سے اضافی سامان کی فیس ادا کرنے کو کہا تو اس نے انکار کر دیا اور زبردستی بورڈنگ کا عمل مکمل کیے بغیر ایرو برج میں داخل ہو گیا۔

(جاری ہے)

اسے سینٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس کا ایک اہلکار واپس گیٹ پر لایا جہاں وہ مزید جارحانہ ہو گیا اور اسپائس جیٹ کے گرائونڈ اسٹاف کے چار ارکان پر حملہ کر دیا۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسپائس جیٹ کا ایک ملازم بے ہوش ہو کر زمین پر گر گیا لیکن مسافر فوجی افسر نے اس بے ہوش ملازم کو لاتیں اور گھونسے مارنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ جب ایک اور ملازم اپنے بے ہوش ساتھی کی مدد کے لیے جھکا تو مسافر نے اسے جبڑے پر زور دار لات ماری جس سے اس کی ناک اور منہ سے خون بہنے لگا۔

زخمی عملے کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق اسپائس جیٹ نے مقامی پولیس کے پاس واقعے کی ایف آئی آر درج کروا دی ہے اور فوجی افسر کو نو فلائی لسٹ میں شامل کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ اسپائس جیٹ نے وزارت ہوا بازی کو اپنے عملے پر کیے گئے جان لیوا حملے سے آگاہ کیا ہے اور مسافر کے خلاف مناسب کارروائی کی درخواست کی ہے۔ایئرلائن نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے پولیس کے حوالے کر دی ہے۔فوجی افسر کے خلاف جو ایک لیفٹیننٹ کرنل ہے، ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔