عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں، امیر مقام

پیر 4 اگست 2025 23:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء)وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ 5 اگست 2019ء بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، جب بھارت نے کشمیری عوام کی مرضی کے خلاف اس کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اسے دو نام نہاد یونین ٹیریٹریز میں تقسیم کر دیا۔

پیر کویوم استحصال کے موقع پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی اقدامات کا مقصد کشمیری مسلمانوں کو ان کی اپنی سرزمین میں اقلیت میں بدلنا اور ان کی سیاسی، ثقافتی اور آئینی شناخت کو مٹانا ہے، انتخابی حلقہ بندیوں کی تبدیلی، غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل اور زمین کی ملکیت کی اجازت دینا اسی پالیسی کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارتی فورسز کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور املاک کے مسمار کرنے کی کھلی چھوٹ ہے جبکہ ہزاروں کشمیری رہنما اور کارکن کئی برسوں سے جیلوں میں قید ہیں۔

انہوں نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں، سیاسی قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنائیں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرائیں۔انجینئر امیر مقام نے کشمیری عوام کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ان کے حق خودارادیت کے لیے سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔