اگست کشمیریوں کی حریت کو کچلنے کی ناکام کوشش ہے، کشمیر بنے گا پاکستان،شاہ زمان خان غلزئی

پیر 4 اگست 2025 20:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر رہنما، مرکزی چیئرمین آئین ساز کمیٹی اور پاکستان اسمبلی آف مسلم یوتھ بلوچستان کے صوبائی صدر، محترم شاہ زمان خان غلزئی نے 5 اگست یومِ استحصالِ کشمیر کے موقع پر اپنے تفصیلی بیان میں کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کا خاتمہ نہ صرف اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے، بلکہ یہ بین الاقوامی انسانی حقوق، عالمی ضمیر، اور جنوبی ایشیائی امن پر ایک کھلا حملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کا یہ اقدام ایک ناجائز قبضے کو قانونی جواز دینے کی مذموم کوشش تھی، جو مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ نہ صرف کشمیری عوام نے اسے مسترد کیا، بلکہ دنیا بھر میں آوازیں اٹھیں کہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو یکطرفہ طور پر تبدیل کرنا عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مسئلہ کشمیر کی تاریخی جڑوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ تنازعہ محض آج یا پچھلی چند دہائیوں کا نہیں بلکہ 1846 کے وہ المناک لمحات اس کی بنیاد ہیں جب انگریز سامراج نے سازباز کے تحت ریاست جموں و کشمیر کو محض 75 لاکھ نانک شاہی روپوں کے عوض ڈوگرہ راج کے حوالے کر دیا۔

اس سودے نے نہ صرف انسانیت کی تذلیل کی بلکہ کشمیری مسلمانوں کے لیے غلامی، مظالم اور استحصال کے دروازے کھول دیے۔انہوں نے کہا کہ ڈوگرہ راج کی جابرانہ پالیسیوں، مذہبی امتیاز، اور معاشی ناہمواریوں کے خلاف سب سے پہلی آواز ان عظیم بانیانِ تحریکِ حریت کشمیر نے بلند کی جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر ظلم کے خلاف مزاحمت کا باب رقم کی ،انہوں نے اس موقع پر مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت اور عملی جدوجہد 1947 کی جنگِ آزادی کشمیر میں سنگِ میل ثابت ہوئی۔

ان کی شخصیت نہ صرف عسکری محاذ پر متحرک رہی بلکہ بعد ازاں انہوں نے آزاد کشمیر کی تعمیر، پاکستان کے ساتھ نظریاتی ربط، اور نوجوان حریت پسندوں کی سیاسی تربیت میں اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات کو جمہوریت، آزادی اظہار، اور انسانی وقار کا جنازہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پوری وادی کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے، جہاں ہزاروں نوجوان جبری طور پر لاپتہ، خواتین کی عصمت دری، بچوں کی بینائی چھیننے والے پیلٹ گنز، اور میڈیا پر بدترین پابندیاں معمول بن چکی ہیں۔

غلزئی نے کہا کہ آج کشمیر صرف بھارت اور پاکستان کا مسئلہ نہیں رہا، بلکہ یہ عالمی ضمیر کا ایک کڑا امتحان بن چکا ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں، اقوامِ متحدہ، اور عالمی طاقتوں کی خاموشی کشمیری عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ دنیا کو جان لینا چاہیے کہ کشمیری عوام آزادی کی اس جدوجہد میں تنہا نہیں، پاکستانی قوم ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کشمیری عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے اور ہر فورم پر ان کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گی۔ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور پاکستان کی تکمیل کشمیر کی آزادی کے بغیر ممکن نہیں۔ بیان کے آخر میں شاہ زمان خان غلزئی نے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا،کشمیر ہماری شہ رگ ہے، اور ان شاء اللہ وہ دن دور نہیں جب سری نگر کی وادیوں میں پاکستان زندہ باد کی صدائیں گونجیں گی۔ 5 اگست بھارتی بربریت کا استعارہ ہے، مگر کشمیریوں کا حوصلہ، قربانی، اور حریت پسندی کا جذبہ ہی فتح کا راستہ بنے گا۔