اس بار ہمارا آغاز بھارت کے اندر گہرائی سے حملہ کرنے سے ہوگا، ترجمان پاک فوج کا دوٹوک جواب

بھارت کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جاسکتے ہیں؛ لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا انٹرویو

Sajid Ali ساجد علی بدھ 6 اگست 2025 10:36

اس بار ہمارا آغاز بھارت کے اندر گہرائی سے حملہ کرنے سے ہوگا، ترجمان ..
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اگست 2025ء ) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی جارحیت کی صورت میں اس بار ہمارا آغاز بھارت کے اندر گہرائی سے حملہ کرنے سے ہوگا۔ برطانوی جریدے ’دی اکانومسٹ‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے مودی کے دہشت گردانہ حملوں کا فوجی کارروائی سے بھرپور جواب دینے کےعزم کا اظہار کیا، جب ان سے سوال کیا گیا کہ بھارت کی جانب سے دوبارہ فوجی کارروائی کی صورت میں پاکستان کیا ردعمل دے گا؟، لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جواب دیا کہ ہم اس بار بھارت کے مشرق سے آغاز کریں گے اور ہماری شروعات بھارت کے اندر گہرائی سے حملہ کرنے سے ہوگی اور بھارت کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جاسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں انٹرویو کے دوران فیلڈ مارشل عاصم منیر کی صدر بننے کی خبروں کو جھوٹ اور مکمل طور پر بے بنیاد قرار دے دیا، انہوں نے معرکہ حق کے بعد سیاسی تجزیئے مسترد کردیئے اور فیلڈ مارشل کے صدر بننے سے متعلق سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فیلڈ مارشل کے صدرِ پاکستان بننے کی باتیں مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔ یاد رہے کہ کچھ عرصہ سوشل میڈیا پر صدر آصف علی زرداری کو عہدے سے ہٹا کر فیلڈ مارشل عاصم منیر کو صدر پاکستان بنائے جانے سے متعلق خبریں زیر گردش رہیں، جس پر وزیر داخلہ محسن نقوی نے ردعمل میں کہا تھا کہ ہم جانتے ہیں صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف کو نشانہ بنانے والی مہم کے پیچھے کون ہے، یہ بھی جانتے ہیں ایسا کیوں کیا جا رہا ہے اور اس کا فائدہ کسے پہنچے گا، نہ تو صدر کے استعفے کی کوئی بات ہوئی اور نہ ہی ایسی کوئی سوچ موجود ہے، نہ ایسی کوئی بات ہے کہ آرمی چیف صدارت کا منصب سنبھالنے کے خواہشمند ہیں۔

اسی طرح وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بھی صدر مملکت کے استعفے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کیا جا چکا ہے، جب کہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے اس حوالے سے سابق وزیراعظم نواز شریف سے متعلق بھی یہ واضح کیا تھا کہ حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف نے صدر پاکستان بننے کی کوئی خواہش ظاہر نہیں کی اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی گفتگو ہوئی۔