پاکستان فن لینڈ کے پارلیمانی دوستی گروپ کا دوطرفہ تجارت اور تعاون کے فروغ کے لیے مشاورتی اجلاس

منگل 5 اگست 2025 23:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2025ء) پاکستان فن لینڈ کے پارلیمانی دوستی گروپ کامشاورتی اجلاس شرمیلا فاروقی ہاشم ایم این اے کی زیر صدارت منگل کو یہاں پارلیمیٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔اجلاس کا مقصد تجارتی سہولت، ادارہ جاتی تعاون اور پارلیمانی تعاون میں اضافہ کے ذریعے دو طرفہ روابط کی وسعت ہے۔اجلاس میں پاکستان میں فن لینڈ کے سفیر ہنو ریپاتی، سویڈن میں پاکستان کے سفیر بلال حئی ( ورچوئلی)، وزارت خارجہ اور وزارت تجارت کے سینئر حکام سمیت پاکستان فن لینڈ بزنس کونسل کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

مزید برآں اراکین قومی اسمبلی شائستہ پرویز، خورشید احمد جونیجو، ڈاکٹر مہیش کمار ملانی اور محترمہ فرح ناز اکبر سمیت معزز اراکین قومی اسمبلی نےاجلاس کی کارروائی میں حصہ لیا۔

(جاری ہے)

پاکستان فن لینڈ بزنس کونسل کی طرف سےچیئرمین شہزاد صابر اوروائس چیئرمین پرویز ہارون بھی شریک ہوئے۔پاکستان فن لینڈکی کنوینر ڈاکٹر شرمیلا ہ فاروقی نے گروپ کے شراکتداروں کے باہمی تبادلوں کے فروغ اور دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنے کی صلاحیت پر زور دیا۔

اجلاس میں تجارت اور برآمدات کی سہولت میں چیلنجوں سے نمٹنا ،ترجیحی شعبوں کان کنی، ایس ایم ای شراکت داری اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون کے فروغ ،دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری کے مواقع اور کاروباری شعبے کی شرکت کو بڑھانے کے لیے راستے تلاش کر نے سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر وزارت خارجہ اور تجارت کے حکام نے مربوط ادارہ جاتی تعاون کے ذریعے تجارتی شعبہ کی مخصوص تجاویز کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

اجلاس میں فن لینڈ کے سفیر ہنو ریپاتی نے موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ٹھوس تجاویز اور سفارشات پیش کرنے کی تجویز دی اور پاکستان کے ساتھ طویل مدتی تجارتی اور پارلیمانی تعاون کو فروغ دینے میں فن لینڈ کی دلچسپی کا اعادہ کیا۔اجلاس میں مستقبل قریب میں اعلیٰ سطحی پارلیمانی تبادلے کے امکان کا بھی جائزہ لیا گیا۔ شرکاء نے ورچوئل اور ذاتی فارمیٹس میں فالو اپ مصروفیات کے ذریعے رفتار کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔پارلیمانی، سفارتی اور کاروباری شراکتداروں کے درمیان فعال ہم آہنگی کی مدد سے، باہمی خیر سگالی اور بڑھتی ہوئی دلچسپی کو منظم تعاون میں تبدیل کرنے کے مشترکہ عزم کے ساتھ اجلاس کا اختتام ہوا۔