راولپنڈی واقعہ: جرگے کے سربراہ کا شادی شدہ خاتون کو خود قتل کرنے کا انکشاف

جمعرات 7 اگست 2025 21:14

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2025ء)راولپنڈی میں جرگہ کے حکم پر شادی شدہ خاتون سدرہ عرب قتل کیس میں مزید انکشافات سامنے آگئے ہیں،تھانہ پیر ودھائی پولیس نے 19 سالہ سدرہ عرب قتل کیس کے مرکزی کردار عصمت اللہ خان کے خلاف ناجائز اسلحہ رکھنے کا ایک اور مقدمہ درج کرلیا ہے۔پولیس کے مطابق مقدمہ پنجاب آرمز آرڈیننس 2015 کے تحت پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا، ملزم عصمت اللہ نے دوران تفتیش اسلحہ لیکر مظفر آباد آزاد کشمیر جانے کا اعتراف کیا ہے۔

پولیسکے مطابق عصمت اللہ خان نے برادری کے فیصلے پر سدرہ عرب کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے، ملزم سے ایک غیر لائسنس یافتہ کلاشنکوف بھی برآمد کرلی گئی۔جرگے کے سربراہ عصمت اللہ نے انکشاف کیا کہ اس نے جرگے کے فیصلے پر سدرہ کو قتل کیا، ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ مقتولہ اس کی کزن تھی، مقتولہ کو اس کے گھر سے اسلحہ کے زور پر مظفرآباد سے راولپنڈی لایا، برادری کے فیصلے کے مطابق سدرہ عرب کا قتل کیا، لاش قبرستان میں دفن کی۔

(جاری ہے)

ملزم نے اعتراف کیا کہ ملزم صالح محمد، امانی گل وغیرہ بھی اس کے ساتھ تھے، ملزم کی نشاندہی پر آلہ قتل برآمد کرلیا گیا، ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ مقتولہ کے دوسرے شوہر عثمان کے گھر اسلحہ لے کر داخل ہوئے تھے۔پولیس کے مطابق ملزم عصمت اللہ خان جس نے جرگہ کرکے 19 سالہ سدرہ عرب کے قتل کا فیصلہ سنایا تھا، اس نے اعتراف کیا کہ برادری کے فیصلے کے مطابق سدرہ عرب کا قتل کیا گیا۔ملزم کی نشاندہی پر پولیس نے وہ کلاشنکوف قبضے میں لی ہے جو سدرہ عرب قتل کیس میں عثمان کو ڈرانے دھمکانے میں استعمال ہوئی تھی، عصمت اللہ کلاشنکوف کا کوئی لائسنس پیش نہیں کر سکا، ملزم نے ناجائز اور بغیر لائسنس اسلحہ کا استعمال کرکے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔