ؒایف اے او کی نمائندہ فلورینس رول کا الوداعی دورہ، بلوچستان حکومت سے تعاون میں وسعت، مستحق کسانوںمیں زرعی آلات تقسیم

جمعرات 7 اگست 2025 23:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 اگست2025ء) بلوچستان کے مختلف محکموں کے سیکرٹریز ، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کی پاکستان میں نمائندہ، فلورینس رول ، سیکرٹری لائیو سٹاک محمد طیب لہڑی، سیکرٹری زراعت نور احمد پرکانی، ڈائریکٹر جنرلز ایگریکلچر اور ایف اے او بلوچستان کے ہیڈ آف آفس ولید مہدی سمیت دیگر حکام نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کی جانب سے بلوچستان میں لائیو سٹاک اور زراعت کے شعبے کی بہتری اور زمینداروں کے استعداد کار کو بڑھانے کے لئے ویٹرنری ٹیکنالوجیز ،آلات اور چھوٹے کسانوں کو موسمیاتی اثرات کا مقابلہ کرکے پیداوار بڑھانے اور منڈیوں تک رسائی کے قابل بنانے میں انگور کو خشک کرنے ، کھجور کا بیج نکالنے، پیاز کی گریڈنگ اور ویٹرنری الٹراسائونڈ سائونڈ سمیت ڈیجیٹل ترازو کی فراہمی سے دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ دنوں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کی پاکستان میں نمائندہ، فلورینس رول کے اپنے الوداعی دورے کے دوران بلوچستان حکومت کے اعلی حکام سے ملاقاتوںاور مستحق کسانوں میں یورپی یونین کے تعاون سے فراہم کردہ زرعی و لائیوسٹاک آلات تقسیم کرنے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ دورے کے دوران فلورینس رول نے چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، سیکرٹری فشریز طارق قمر بلوچ، سیکرٹری جنگلات و جنگلی حیات فتح بھنگر، اور ڈی جی پی ڈی ایم اے جہانزیب خان غوریزئی سے ملاقاتیں کیں۔

اس دوران ماحولیاتی تبدیلی، دیہی معیشت کی بہتری، اور زرعی و غذائی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بعدازاں، انہوں نے سیکرٹری لائیوسٹاک محمد طیب لہڑی کے ہمراہ بلوچستان ایگریکلچر ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ میں یورپی یونین کے تعاون سے حاصل شدہ جدید زرعی و لائیوسٹاک آلات تقسیم کرنے کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔

اس موقع پر سیکرٹری زراعت نور احمد پرکانی، متعلقہ محکموں کے ڈائریکٹر جنرلز، ایگریکلچر کالج کوئٹہ کے پرنسپل، فارمز مارکیٹنگ کلیکٹیوز، ایف اے او بلوچستان کے ہیڈ آف آفس ولید مہدی، سینئر پروگرام آفیسر جیمز اوکوث، اور دیگر شریک ہوئے اس موقع پر فلورینس رول نے کہایہ سرمایہ کاری صرف مشینری کی فراہمی نہیں، بلکہ کسانوں اور دیہی کاروباریوں کو بااختیار بنانے اور پائیدارزرعی نظام کی بنیاد رکھنے کی ایک کوشش ہے۔

فراہم کردہ ویٹرنری ٹیکنالوجیز اور آلات چھوٹے کسانوں کو موسمیاتی اثرات کا مقابلہ کرنے، پیداوار بڑھانے، اور منڈیوں تک بہتر رسائی کے قابل بنائیں گے۔فراہم کردہ آلات میں انگور خشک کرنے کی مشینیں، خودکار کھجورکے بیج نکالنے کی مشینیں، پیاز کی گریڈنگ مشین، ویٹرنری الٹراسائونڈ، اور ڈیجیٹل ترازو شامل تھے۔اس سے قبل بھی ادارہ خوراک و زراعت نے بلوچستان کے کئی اضلاع میں ماحول دوست زرعی و مویشی پالنے کے آلات فراہم کیے جن میں انگور و زیتون کے لیے سرنگیں، زیتون اتارنے والے آلات، مکھن نکالنے، مرغی پالنے کے سیٹ، اون کی تیاری کے آلات، اور چارہ و بیج شامل تھے۔

بلوچستان کے آبی وسائل کی بحالی کے پروگرام کے تحت، اب تک ایک لاکھ سے زائد پھلدار اور چارے کے پودے اور معیاری بیج فراہم کیے جا چکے ہیں، جس سے پائیدار مویشی پالنے کو فروغ ملا ہے۔یورپی یونین اور ادارہ خوراک و زراعت کی یہ مشترکہ کوششیں بلوچستان کے چھوٹے، بالخصوص خواتین کسانوں کو جدید، موثر، اور موسمیاتی لحاظ سے موزوں زرعی طریقے اپنانے کی جانب راغب کرنے اور مقامی زرعی معیشت کو بہتر بنانے کی سمت ایک اہم پیش رفت ہی