اخبارات کے بقایاجات کامسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کیاجارہاہے ،بختیار خان

جمعہ 8 اگست 2025 22:51

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اگست2025ء) سیکرٹری اطلاعات خیبر پختونخوابختیار خان نے کہاہے کہ اخبارات کے بقایاجات کامسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کیاجارہاہے ۔ایک ارب کے بقایا جات کی محکموں کے ساتھ نہ صرف حساب فہمی ہو گئی ہے بلکہ چیف سیکرٹری سے منظوری کے بعد سمری اب وزارتِ خزانہ میں ہے اور امید ہے کہ جلد ہی پرانے بقایا جات کی ادائیگی شروع کر دی جائے گی۔

آپ نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران اشتہارات کی مد میںتمام بقایاجات ادا کردیئے جائیں گے،حکومت اور میڈیا کے درمیان قریبی روابط ہونے چاہئیں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے پشاور میں کونسل آف پاکستان نیوز پیپرایڈیٹرز(سی پی این ای)خیبر پختونخوا کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کی صدارت سی پی این ای کی کے پی کمیٹی کے چیئرمین طاہر فاروق نے کی جبکہ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل محکمہ اطلاعات خیبر پختونخوا انصار اللہ خلجی میں موجود تھے ،اجلاس میں سی پی این ای خیبر پختونخوا کے ممبران نے بھر پور شرکت کی ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری اطلاعات نے کہاکہ انفارمیشن ڈپارٹمنٹ نے 2ماہ کے عرصے میںاخبارات کو اشتہارت کی مد میں19کروڑ روپے ادا کئے ہیں۔ سی پی این ای کی طرف سے ہائی کورٹ میں دائر کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چیف سیکرٹری کو ارسال کی گئی سمری میں کیس کا مکمل حوالہ دیا گیا ہے اور چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا سے درخواست کی ہے کہ فنڈز فراہم کئے جائیں تاکہ بقایا جات کا مسئلہ ختم کیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت چاہتی ہے کہ اخبارات کو اشتہارات کی ادائیگیوں کامستقل نظام وضع کیا جائے۔ ایسا طریقہ کار وضع کیا جارہاہے کہ محکموں کوپابند کیاجائے کہ وہ اشتہارات کے بل ایک ماہ کے اندر اندر ادا کریںانہوں نے کہاکہ تمام علاقائی اخبارات کو اشتہارات منصفانہ بنیادوں پر جاری کئے جائیں گے، سی پی این ای کی کے پی کمیٹی کے چیئرمین طاہر فاروق نے کہا کہ سی پی این ای علاقائی اخبارات کے فروغ و ترقی کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھا رہی ہے۔

علاقائی اخبارات بڑی تعداد میں ورکرز کوروزگار فراہم کر رہے ہیں۔انہوںنے حکومت سے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت اخبارات کو اشتہارات کے بلوں کی اادئیگی کے لئے ایک ریلوالولنگ فنڈ قائم کرے جو صرف اشتہارت کے بلوں کی ادائیگی کے لئے ہی استعمال ہو۔آزادی صحافت کی صورت حال کے حوالے سے اجلاس میں سی پی این ای کے اقدامات اور کاوشوں کے حوالے سے آگاہ کیا ۔

سی پی این ای کی پریس فریڈم رپورٹ کے حوالے سے اراکین نے تجاویز پیش کیں کہ آئندہ سال کے لئے رپورٹ میں خیبر پختونخوا میں ہونے والے واقعات کو اجاگر کیا جائے۔ اجلاس کو بریف کرتے ہوئے طاہر فاروق نے کہا کہ سی پی این ای(کے پی) ، پریس کلب پشاور اور خیبریونین آف جرنلسٹس پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو تمام مسائل کے حل کے لئے مشترکہ حکمتِ عملی طے کرے گی۔

ڈائریکٹر جنرل اطلاعات و تعلقات عامہ انصار اللہ خلجی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی اخبارات کی اہمیت مسلمہ ہے۔ محکمہ اطلاعات علاقائی اخبارات کے فروغ کیلئے اقدامات کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اشتہارات میں علاقائی اخبارات کو ترجیح محکمہ اطلاعات کی اولین ذمہ داری ہے۔ آپ نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا کے باوجود اخبارات کی اہمیت ختم نہیں ہو سکتی۔

اخبارات کو پرنٹ کے ساتھ اپنے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو مضبوط کرنا چاہئے۔صوبائی حکومت ایسے اخبارات کے ساتھ ضرور تعاون کرے گی جن کے ڈیجیٹل میڈیا فعال ہوں گے۔ اجلاس میں مسعود خان (ریاست) ،امجدعزیز ملک (کسوٹی) ،لیاقت علی یوسف زئی(سرخاب)، فضل حق(ڈیلی ٹائمز) ،تنویر صدیقی (آج) ، علی نواز گیلانی(الجمعیت سرحد)، امجد علی (آج صبح)، وزیر زادہ(انتباہ)، جاوید آفریدی(پیام خیبر)،ظاہرشاہ شیرازی(نوائے پاکستان) ، نجیب اللہ نوین(ہیواد)، شاہد حمید(ایکسپریس)، نعمان ثنا اللہ(فرنٹیئرا سٹار)، محمد ارشد خان(عدن) ، عامر شہزاد جدون(سرحد نیوز)، سجاد حسین (روزنامہ جہاد)، ہارون عنایت اوردیگر نے شرکت کی۔