کتابوں پر پابندی ایک آمرانہ اقدام ہے، بلال صدیقی

ممنوعہ قرار دی گئی کتابوں میں سے اکثر میں کشمیر کے سیاسی، تاریخی اور انسانی حقوق کے حقائق کو بیان کیا گیا ،چیئرمین تحریک مزاحمت

ہفتہ 9 اگست 2025 14:45

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2025ء)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند رہنما اور تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال صدیقی نے انتظامیہ کی طرف سے معروف کشمیری اور بین الاقوامی دانشوروں، صحافیوں کی تصنیف کردہ 25 کتابوں پر پابندی لگانے کے حالیہ فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔

(جاری ہے)

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بلال صدیقی نے سرینگر سینٹرل جیل سے ایک بیان میں پابندی کو آزادی اظہار، علمی تحقیق اور فکری گفتگو پر ایک آمرانہ حملہ قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ ممنوعہ قرار دی گئی کتابوں میں سے اکثر میں کشمیر کے سیاسی، تاریخی اور انسانی حقوق کے حقائق کو بیان کیا گیا ہے لہٰذا انہیں بغیر کسی شفاف ثبوت اور قانونی جواز کے فتنہ انگیز قرار دینا قابل افسوس ہے۔بلا ل صدیقی نے کہا کہ پابندی حکومت کی عدم برداشت کو ظاہر کرتی ہے ، وہ حق وسچ سننا نہیں چاہتی ، وہ پابندی تو عائد کر سکتی ہے لیکن حقائق کو ہرگز مٹا نہیں سکتی۔