کشمیری و بین الاقوامی دانشوروں اور صحافیوں کی کتابوں پر بھارتی پابندی آمرانہ اقدام ،حقائق چھپائے نہیں جاسکتے، حریت رہنما آغا سید حسن،بلال صدیقی

ہفتہ 9 اگست 2025 14:48

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند رہنما اور تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال صدیقی نے انتظامیہ کی طرف سے معروف کشمیری اور بین الاقوامی دانشوروں، صحافیوں کی تصنیف کردہ 25 کتابوں پر پابندی لگانے کے حالیہ فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بلال صدیقی نے سرینگر سینٹرل جیل سے ایک بیان میں پابندی کو آزادی اظہار، علمی تحقیق اور فکری گفتگو پر ایک آمرانہ حملہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ممنوعہ قرار دی گئی کتابوں میں سے اکثر میں کشمیر کے سیاسی، تاریخی اور انسانی حقوق کے حقائق کو بیان کیا گیا ہے لہذا انہیں بغیر کسی شفاف ثبوت اور قانونی جواز کے فتنہ انگیز قرار دینا قابل افسوس ہے۔

(جاری ہے)

بلا ل صدیقی نے کہا کہ پابندی حکومت کی عدم برداشت کو ظاہر کرتی ہے کہ وہ حق وسچ سننا نہیں چاہتی ، وہ پابندی تو عائد کر سکتی ہے لیکن حقائق کو ہرگز مٹا نہیں سکتی ۔دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بھی بڈگام میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پابندی کی مذمت کرتے ہوئے اسے فکری آزادی کا گلا گھونٹنے والا عمل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات نہ تو تاریخی حقائق کو اور نہ ہی کشمیریو کی یادوں کو مٹا سکتے ہیں۔\932