اسلامیہ یونیورسٹی میں یومِ استحصال کشمیر منایا گیا

ہفتہ 9 اگست 2025 16:21

بہاولپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2025ء) اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کشمیر اینڈ نظریہ پاکستان سوسائٹی ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس افئیرز کے زیرِ اہتمام یومِ استحصال کشمیر منایا گیا۔اس سلسلے میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری پاکستانی قوم بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر آئینی اور جابرانہ اقدام کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی اقوام متحدہ کی قراردادوں اور پاک بھارت کے درمیان دو طرفہ معاہدوں کے منافی ہے، کشمیری عوام نے اس زبردستی کے اقدام کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔سیمینار میں پروفیسر ڈاکٹر عبدالروف ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ بایولوجیکل سائنسز، پروفیسر ڈاکٹر جواد اقبال ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز اینڈ کامرس، پروفیسر ڈاکٹر آصف نوید رانجھا چیئرمین شعبہ سوشل ورک، پروفیسر ڈاکٹر محمد اسداللہ مدنی، شیخ طارق محمودخزانہ دار، ڈاکٹر شہزاد احمد خالد ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز، ڈاکٹر عدنان بخاری ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس افیئرز، ڈاکٹر رمضان طاہر ایڈوائزر کشمیر اینڈ نظریہ پاکستان سوسائٹی، طلباء و طالبات اور ملازمین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر رمضان طاہر ایڈوائزر کشمیر اینڈ نظریہ پاکستان سوسائٹی نے کشمیر کی تاریخ،تہذیب ،مسلہ کشمیر کی افادیت اہمیت پر تفصیلی روشنی ڈالی حکومت پاکستان اور وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران کی کاوشوں کو سراہا کہ انہی کی ہدایات کے مطابق اس دن کو یونیورسٹی میں بڑے پیمانے پر منایا گیاہے۔ سیمینار میں ڈاکٹر شہباز علی چیئرمین شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن نے اپنے فکر انگیز خیالات میں کشمیر کے ماضی،حال اور مستقبل کے بارے میں تفصیلی جائزہ پیش کیا۔

انھوں نے اپنے خیالات میں اپنی تحقیق اور تجربات سے بھی حاضرین کو آگاہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ایک مضبوط پاکستان ہی کشمیریوں کی امنگوں کا بہترین ترجمان ہو سکتا ہے ہم اپنی صفوں میں اتحاد قائم کرکے ہی کشمیر کے نہتے لوگوں کی مدد کر سکتے ہیں ۔اس موقع پر ڈاکٹر نوین جاوید ایڈوائزر کریکٹر بلڈنگ سوسائٹی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے اپنی گفتگو میں کہاکہ 5 اگست کادن مقبوضہ کشمیر کے لئے سیاہ ترین دن ہے۔

غاصب بھارت نے اس روز اپنی طاقت کے بل بوتے پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے شب خون مار کرکشمیر پر اپنا تسلط جمایا تھا اور ابھی تک یہ سلسلہ جاری ہے اس ضمن میں عالمی طاقتوں کی خاموشی ایک سوالیہ نشان ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ کشمیریوں کی نسل کشی بند کرائی جائے اور ان کی امنگوں کے مطابق ان کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے ۔ڈاکٹر محمد عدنان بخاری ایڈیشنل ڈائریکٹر سٹوڈنٹ آفیرز نے اپنی گفتگو میں کہاکہ کشمیر میں بھارت نے جس طرح بربریت،خوف اور تشدّد کا ماحول قائم کر رکھا ہے ایسے ناموافق حالات میں وہاں کے باشندوں کی نفسیات پر شدید منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس مسئلہ کے حل کی طرف پوری توجہ دینی چاہیے تاکہ وہاں کے باشندے اس مسئلے کے حل کے بعد اپنی معمول کی زندگیاں گزار سکیں۔خوفزدہ ماحول انسانی نفسیات پر برے اثرات مرتب کرکے انسانی صلاحیتوں کو دیمک کی طرح چاٹ لیتاہے۔انھوں نے کشمیر ایند نظریہ پاکستان سوسائٹی کے ایڈوائزر اور پوری ٹیم کی کاوشوں کو سراہا صوبائی حکومت کی ہدایت کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں کشمیر اینڈ نظریہ پاکستان سوسائٹی نے مختلف پروگراموں کا انعقاد کرکے نئی نسل کو مسئلہ کشمیر سے بہترین آگاہی فراہم کی ہے انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کی آزادی کے لیے پاکستان ہر محاذ پر اپنی جدوجہد جاری رکھے گا۔