لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2025ء) پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر فاروق افضل نے کہا ہے کہ آزادی عطیہ خداوندی ہے،یہ وطن لاکھوں قربانیوں،جدوجہد اور دعائوں سے حاصل ہوا،ملکی ترقی کیلئے ہمیں اجتماعی کے ساتھ ساتھ انفرادی کردار بھی ادا کرنا ہو گا،ڈاکٹرز نے قیامِ پاکستان کے وقت ہجرت کے کٹھن مرحلے میں انسانیت کی بے مثال خدمت کی،وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کے ویژن کے تحت مریضوں کو اسٹیٹ آف دی آرٹ طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ 14 اگست 1947 کو برصغیر کے مسلمانوں نے ایک طویل جدوجہد اور بے شمار قربانیوں کے بعد وہ آزادی حاصل کی، جس کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا اور جسے قائداعظم محمد علی جناح نے عملی شکل دی، یہ آزادی ہمیں تحفے میں نہیں ملی بلکہ اس کے پیچھے لاکھوں شہدا کا خون، مائوں کی دعائیں، بزرگوں کی قربانیاں اور جوانوں کی جدوجہد شامل ہے،یہ دن ہمارے لیے صرف ایک تاریخ نہیں، بلکہ ایک زندہ حقیقت ہے جو ہمیں ہماری آزادی، خودمختاری، قربانیوں اور قومی تشخص کی یاد دلاتی ہے۔
(جاری ہے)
قیامِ پاکستان کے وقت ڈاکٹرز کا کردار کے حوالے سے سوال کے جواب میں پروفیسر ڈاکٹر فاروق افضل نے کہاکہ تاریخ گواہ ہے کہ قیامِ پاکستان تاریخِ اسلام اور برصغیر کے مسلمانوں کی ایک عظیم جدوجہد کا نتیجہ تھا جس میں جہاں علما، سیاستدان، طلبہ اور عوام نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، وہیں ڈاکٹرز (طبی ماہرین) نے بھی ایک نہایت اہم اور قابلِ فخر کردار ادا کیا، ان کی خدمات نہ صرف تحریکِ پاکستان میں نمایاں رہیں بلکہ تقسیمِ ہند کے دوران اور قیامِ پاکستان کے بعد نئے ملک میں صحت کے نظام کی بنیاد رکھنے میں بھی ان کا کردار ناقابلِ فراموش ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1947 میں تقسیمِ ہند کے دوران لاکھوں مسلمان اپنے گھر بار چھوڑ کر پاکستان کی طرف ہجرت کر رہے تھے، یہ سفر نہایت دشوار گزار تھا، جگہ جگہ قتل و غارت، زخم، بیماریاں، بھوک اور تھکن نے ان مہاجرین کو شدید متاثر کیا، ایسے میں پاکستانی اور مسلم ڈاکٹرز نے رضا کارانہ طور پر مہاجرین کے لیے ریلیف کیمپ قائم کیے۔ انہوں نے زخمیوں کا علاج کیااور کئی دن و رات بغیر آرام کیے مہاجرین کی خدمت کرتے رہے، یہ جذبہ انسانیت اور خدمت کی ایک عظیم مثال ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ قیامِ پاکستان کے وقت ملک میں صحت کی سہولیات نہایت محدود تھیں، اسپتالوں، ادویات اور تربیت یافتہ عملے کی کمی تھی، ڈاکٹرز نے نہایت کم وسائل میں بھی دل جمعی سے کام کیا اور ملک میں صحت کا ایک نیا نظام قائم اور ایساایک ایسا کردار ادا کیا جو آج بھی ہمارے لیے باعثِ فخر ہے، ہمیں چاہیے کہ ہم ان عظیم شخصیات کو یاد رکھیں اور ان کے جذبہ خدمت کو اپناتے ہوئے اپنے ملک و قوم کی بہتری کے لیے کام کریں ۔
پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ نے کہاکہ آزادی ایک عظیم نعمت ہے، لیکن یہ نعمت ذمہ داری کے بغیر مکمل نہیں ہوتی، ہمیں بحیثیت فرد سوچنا ہوگا کہ ہم نے اپنے ملک کے لیے کیا کیا؟ کیا ہم اپنے عمل، اپنے کردار اور اپنے علم سے پاکستان کو ایک مثالی ملک بنانے کی کوشش کر رہے ہیں؟اگر نہیں تو ہمیں آج یہ عہد کرنا ہوگا کہ ہم ایمانداری، محنت اور دیانت داری کو اپنا شعار بنائیں گے،ہم نفرت، تعصب اور فرقہ واریت کو چھوڑ کر محبت، اتحاد اور بھائی چارے کو فروغ دیں گے،ہم اپنے اداروں کا احترام اور قانون کی بالادستی کو تسلیم کریں گے ،ہم تعلیم، اخلاق اور خدمت کے ذریعے پاکستان کا روشن مستقبل بنائیں گے۔
ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ یاد رکھیں، قومیں صرف نعرے لگا کر نہیں، بلکہ عمل کرکے ترقی کرتی ہیں،ہمیں اپنے قائدین کی تعلیمات کو صرف کتابوں میں نہیں، بلکہ اپنے کردار میں زندہ کرنا ہے، میڈیکل کالج کے طلبا و طالبات کو کہوں گا کہ انہیں پاکستان کو سرسبزو شاداب اور خوشحال بنانے کیلئے آگے بڑھ کر کردار ادا کرنا ہو گا،آج وطن عظیم کو دوبارہ اسی لگن،محنت اور جذبے کی ضرورت ہے جو جذبہ قیام پاکستان کے وقت ہم میں موجود تھا،اس یومِ آزادی پر ہم سب مل کر یہ وعدہ کریں کہ ہم پاکستان کو ایک ایسا ملک بنائیں گے جہاں ہر شہری کو انصاف، عزت اور ترقی کے یکساں مواقع میسر ہوں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جنرل ہسپتال لاہور میں وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کے ویژن کے مطابق مریضوں کو اسٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات کی مفت فراہمی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ادارے میں مریضوں کے علاج معالجہ کی سہولیات کو مزید بہتر بنانے اور ان کے مسائل کے فوری حل کے لیے حال ہی میں کئے گئے اقدامات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پرنسپل پی جی ایم آئی نے بتایا کہ مریضوں کی فلاح و بہبود کو اپنی اولین ترجیح سمجھتے ہیں اور اسی مقصد کے تحت ایسے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاکہ ہسپتال آنے والے افراد کے مسائل فوری طور پر حل کیے جا سکیں اور علاج میں مزید بہتری آئے۔
انہوں نے بتایا کہ لاہور جنرل ہسپتال میں علاج معالجہ کے نیٹ ورک کو جدید تر کرتے ہوئے اوروزیر اعلی پنجاب کے ہیلتھ ویژن کے تحت جوڑوں کے درد میں مبتلا بچوں کیلئے جنرل ہسپتال آئوٹ ڈور میں ریمیٹولوجی کلینک کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے، اس کلینک کا مقصد بالخصوص ان بچوں کو سہولت فراہم کرنا تھا جو جوڑوں کے درد، سوجن، آٹو امیون بیماریوں یا دیگر پیچیدہ ریمیٹولوجیکل مسائل کا شکار ہیں، ہسپتال کے شعبہ حادثات میں جدید لیپرو سکوپی مشین بھی نصب کی گئی ہے، ایمرجنسی آپریشن لیپرو سکوپی کیمرہ کی مدد سے کیے جائینگے،مریض کو زیادہ دیر ہسپتال قیام نہیں کرنا پڑے گا اور صحت یابی بھی تیزی سے ہوگی،مخیر حضرات بھی ہسپتال کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ویژن کے تحت ایل جی ایچ میں مریضوں کو اسٹیٹ آف دی آرٹ طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں،ان مشینوں سے جہاں مریضوں کے علاج معالجے اور آپریشن میں خاطر خواہ مدد ملی ہے، وہیں وقت کی بچت کیساتھ ساتھ ینگ ڈاکٹرز کو بھی عملی تربیت فراہم کرنے میں معاون ثابت ہو رہی ہیں، کوشش ہے کہ عوام تک معیاری طبی خدمات پہنچائی جائیں تاکہ بروقت تشخیص اور علاج ممکن ہو سکے۔