حضرت داتا گنج بخشؒ کی982 ویں سالانہ عرس کی استقبالیہ تقریبات کا دوسرا روز،14ویں ’’عالمی تصوف کانفرنس‘‘

ہفتہ 9 اگست 2025 22:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2025ء) حضرت داتا گنج بخشؒ کی982 ویں سالانہ عرس مبارک کی استقبالیہ تقریبات کے سلسلہ میں الرازی ہال قائد اعظم، کیمپس پنجاب یونیورسٹی میں منعقدہ14 ویں سالانہ سہ روزہ ’’عالمی تصوّف کانفرنس‘‘کے دوسرے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر طاہر رضابخاری نے کہا کہ خانقاہ خدمتِ خلق کا سب سے بڑا ادارہ ہے، صوفیا ء نے انسانیت کے دکھوں کا مداوا کیا اور ان کے لیے آسانیوں کی ترسیل کو یقینی بنایا، صوفیاء کے اسلوب دعوت کو عام کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

برصغیر میں حضرت داتا گنج بخشؒ کی شخصیت ان برگزیدہ ہستیوں میں سرفہرست ہے جنہوں نے اسلام کی تبلیغ و اشاعت میں تاریخ ساز کردار ادا کیا۔ آپ کا آستانِ فیض نہ صرف برصغیر بلکہ پوری اسلامی دنیا میں قدرو منزلت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سیکرٹری اوقاف نے کانفرنس کے شرکاء کو، آپؒ کی شہرہ آفاق تصنیف ’’کشف المحجوب‘‘ اور کانفرنس کا سوینئرپیش کیا۔

سیکرٹری اوقاف نے اپنے خطاب میں مزید کہاکہ بر صغیر میں جن پاک نفس بزرگوں نے توحید کے چراغ روشن کیے، ان میں سیّد ِہجویر مخدومِ اُمم حضرت شیخ علی ہجویری المعروف بہ حضرت داتا گنج بخشؒ کا نامِ نامی ہمیشہ عزت واحترام سے لیا جاتا ہے۔ آپؒ کی مساعی جمیلہ سے یہاں اسلام کی شمع روشن ہوئی اور پھر تسلسل کے ساتھ لامتناہی روشنیاں پھیل گئیں جس سے برصغیر کا یہ وسیع وعریض خطہ نورِ اسلام سے منور ہو گیا اوریہاں کئی سو سال تک مسلمانوں نے حکومت کی، اور اسی تاریخی تسلسل میں مملکت ِخدا داد پاکستان وجود میں آئی، جس کی بنیاد آج سے ہزار سال قبل حضرت داتا صاحب ؒ نے رکھ دی تھی۔

اسی لیے آج بھی اس خطہ زمین پر آپؒ کے روحانی اثرات دیکھے اور محسوس کیے جارہے ہیں۔ دریں اثناء ڈاکٹر نور احمد شاہتاز (کراچی)،پروفیسر ڈاکٹر عبد الحمید بیراشک(ترکی)،ڈاکٹر غلام شمس الرحمن (اسلام آباد)، پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم رانا،ڈاکٹر کفایت اللہ، ڈاکٹر ہمایوں عباس شمس، ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، ڈاکٹر سعید احمد شیخ، ڈاکٹر عظمی زریں نازیہ، مفتی محمد رمضان سیالوی، ڈاکٹر سرور حسین نقشبندی اور افتخار علی گیلانی نے اپنے مقالات پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضر ت داتا گنج بخش ؒ نے دینی اور علمی روایات کو فروغ بخشا۔

دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے حضرت داتا گنج بخشؒ کی تعلیمات کا ابلاغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔حضرت داتا گنج بخشؒ نے رنگ ونسل اور علاقائی وقبائلی تقسیم سے بالا ہوکر رواداری،اخوت اور انسان دوستی جیسے جذبوں کو فراواں کیا۔انہوں نے کہا کہ آپ ؒ برصغیر میں قرآن مجید کی تعلیمات کے محافظ ہیں اور آپؒ کے اقدام سے ہندوستان میں کفر کی قدیم طاقتوں کا خاتمہ ہوا۔

آپؒ نے قرآن پاک کی آیات کے ابلاغ و اہتمام اور حفاظت و ترویج کا فریضہ یوں سر انجام دیا کہ خطّے میں قرآنی علوم و معارف کے سًوتے جاری ہوگئے۔ آپؒ نے اس سرزمین میں اعتدال اور راسخ العقیدگی کی بنیاد رکھی اور ایک مضبوط عمرانی و سیاسی نظم قائم کیا، جس سے خطّے میں دین اسلام اور مذہب کی مرکزیت ہمیشہ کے لیے مُسلّمہ اور پائندہ ہوگئی۔اس موقع پر اوقاف انتظامیہ ڈائریکٹر جنرل مذہبی امور خالد محمود سندھو،ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈ منسٹریشن اوقاف آصف آعجاز، اسسٹنٹ ڈائریکٹر مذہبی امور حافظ محمد جاوید شوکت، ایڈ منسٹریٹر داتاؒ دربار شیخ جمیل احمد اور دیگر آفیسران بھی موجود تھے۔

عالمی کانفرنس کے دوسرے سیشن میں سجادگان و مشائخ، اکابرعلماء اور پنجاب یونیورسٹی کے استاتذہ اور طلبہ کی کثیر تعدادنے شرکت کی۔واضح رہے کہ کانفرنس کاتیسرا سیشن مورخہ10اگست2025ء (اتور) بوقت 10:00 بجے دن،داتاؒ دربار میں انعقاد پذیرہوگا، جس میں قومی سکالرز/مقالہ نگاران اپنے مقالہ جات پیش کریں گے۔