بھارت کے یومِ آزادی سے قبل مقبوضہ جموں وکشمیر میں سخت پابندیاں عائد

مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگ بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں

پیر 11 اگست 2025 15:23

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2025ء)بھارت کے یوم آزادی سے قبل قابض حکام نے مقبوضہ جموں و کشمیرکوایک فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا ہے جہاں سخت پابندیاں عائد کر دی گئیں اور بھارت مخالف مظاہروں اور مزاحمتی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے بھاری تعداد میں بھارتی فورسز کو تعینات کیاگیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وی کے بردی نے سرینگر میں صحافیوں کو بتایا کہ 15اگست کی تقریبات کو بغیر کسی ناخوشگوارواقعے کے انجام دینے کو یقینی بنانے کے لیے حساس مقامات پر خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں فوجی مشقیں اور فل ڈریس ریہرسل پہلے ہی کی جا چکی ہیں۔سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوں کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ان کی نقل و حرکت پر سخت پابندیاںاور رکاوٹیں کھڑی کی گئیں اور نئی چوکیاں قائم کر دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں کو بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا ہے جبکہ عوامی مقامات پر نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔

وی کے بردی نے پابندیوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ پرامن تقریبات کے نام پر آزادانہ عوامی نقل و حرکت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔مقامی لوگوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے اقدامات مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاست کے احساس عدم تحفظ کی عکاسی کرتے ہیں ۔ یاد رہے مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگ بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔