14 اگست تاریخ کا اہم دن ،کشمیری تکمیل پاکستان کی جدوجہد کررہے ہیں،سردارجاوید ایوب

پیر 11 اگست 2025 22:24

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2025ء)پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر کے وزیر وائلڈ لائف فشریز ترقیاتی ادارہ سردار جاوید ایوب ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ 14 اگست کا دن ہماری تاریخ کا اہم ترین دن ہے ۔کشمیری تکمیل پاکستان کی جدوجہد کررہے ہیں۔تحریک آزادی کشمیر دراصل تحریک پاکستان کا ہی تسلسل ہے۔

14اگست پوری قوم تجدید عہد کرے کے وہ کشمیر کی آزادی تک کشمیریوں کے شانہ بشانہ رہے گی۔ہم پر فرض عائد ہوتا ہے کہ پاکستان پر آنچ نہ آنے دیں اور اس کی حفاظت کے لیئے ہر قٴْربانی دینے کے لیئے ہمہ وقت تیار رہیں ۔سردار جاوید ایوب نے کہا کہ آپریشن بنیان مرصوص دہشت گردی، انتہا پسندی اور اس کے سہولت کاروں کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

یہ آپریشن ملکی سالمیت، امن و استحکام اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ایک فیصلہ کن مرحلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن بنیان مرصوص نہ صرف عسکری محاذ پر ایک کامیاب حکمتِ عملی ہے بلکہ یہ فکری اور نظریاتی محاذ پر بھی شدت پسندی کے بیانیے کو توڑنے کے لیے انتہائی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔سردار جاوید ایوب کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور نہتے کشمیریوں کی قٴْربانیوں کی مثال نہیں ملتی۔ آج ہی کے دن دنیا بھر کے ممالک نے لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر دنیا کے نقشے پر ایک نئی ریاست کو ابھرتے ہوئے دیکھا۔

قائد اعظم نے تحریک پاکستان کو کامیابی سے ہمکنار کر کے نہ صرف تاریخ کا دھارا بدل کر رکھ دیا بلکہ دنیا کے نقشہ کو تبدیل کر کے رکھ دیا۔ہمارے جذبوں، سوچ اور روح میں نظریہ پاکستان رچابسا ہے۔ سردار جاوید ایوب نے کہا کہ پاکستان ہی کشمیریوں کی آرزؤں اور امنگوں کا مرکز ہے اور پاکستان کو ہی کشمیری اپنی منزل سمجھتے ہیں، آج جشن آزادی کے موقع پر یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ کشمیر کے بغیر پاکستان نظریاتی اور جغرافیائی لحاظ سے نامکمل ہے اس پس منظر میں اگر ریاست جموں و کشمیر کے مسلمانوں کی قومی تحریک آزادی کا جائزہ لیا جائے تو یہ تاریخی حقیقت تسلیم کرنی پڑتی ہے کہ قرارداد پاکستان کی منظوری کے بعد ریاست کے مسلمانوں نے اپنی تحریک آزادی کو تحریک پاکستان سے وابستہ کر دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 14اگست کا ہی دن تھا جب اس عزم کو پزیرائی نصیب ہوئی اور پاکستان دٴْنیا کے نقشے پر اٴْبھرا۔ یہ معرکہ کوئی عام نوعیت کا نہ تھا بلکہ یہ ایک ایسا کارنامہ تھا جو کہ بظاہر ہر لحاظ سے ناممکن نظرآ رہا تھا۔ پرخلوص قیادت اور قوم کی عظیم قٴْر بانیوں نے ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔پاکستان کی آزادی جدوجہد طویل اور انتہائی صبر آزما ہے۔

آزادی قٴْربانیوں کی متقاضی تو ہے ہی مگر جس قدر عظیم قٴْربانیاں پاکستان کے حصول کے لیئے دی گئیں اٴْن کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔آزادی کی شمع پر لاکھوں پروانوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے ثابت کیا کہ آزادی بیٹھے بٹھائے نہیں ملتی بلکہ اس کے لیے جان جیسی پیاری چیز کو بھی قٴْربان کرنا پڑتا ہے۔وزیر حکومت نے کہا کہ کہ اب ہم پر فرض عائد ہوتا ہے کہ پاکستان پر آنچ نہ آنے دیں اور اس کی حفاظت کے لیئے ہر قٴْربانی دینے کے لیئے ہمہ وقت تیار رہیں کیونکہ آزادی بڑی نعمت ہے جس سے آگے کامیابی کے تمام چشمے پٴْھوٹتے ہیں۔

اٴْنہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور نہتے کشمیریوں کی قٴْربانیوں کی مثال نہیں ملتی۔ بھارت کا ہر وار اٴْلٹا پڑتا جا رہا ہے، انشاء اللہ وہ وقت دٴْور نہیں کہ جب مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی طویل غلامی کا سورج غروب اور آزادی کا سورج طلوع ہو گا اور کشمیریوں کا پاکستان کے ساتھ شامل ہونے کا خواب شرمندہ تعبیر ہو گا۔