کچھ عناصرمسلسل آزاد کشمیر کے امن، خودمختاری اور آئینی تشخص کو نقصان پہنچانے کی منظم کوشش کر رہے ہیں،مسلم کانفرنس

پیر 11 اگست 2025 22:24

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2025ء) آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے مرکزی رہنماؤں نے یوم نیلہ بٹ کی تیاریوں کے سلسلہ میں اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ کچھ عناصر مسلسل آزاد کشمیر کے امن، خودمختاری اور آئینی تشخص کو نقصان پہنچانے کی منظم کوشش کر رہے ہیں۔ یہ عناصر حالات کو دانستہ طور پر خراب کر کے خطے میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں، جس کے نتیجے میں نہ صرف انتظامیہ مفلوج ہو رہی ہے بلکہ پولیس اور سول اداروں کو غیر مؤثر بنا کر بیرونی فورسز، خصوصاً ایف سی اور رینجرز، کو آزاد کشمیر میں تعینات کرنے کے لیے زمین ہموار کی جا رہی ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی ریاست میں امن و امان کے ادارے کمزور کیے جاتے ہیں اور عوامی احتجاج یا بدامنی کو ہوا دی جاتی ہے، تو حکومت پر بیرونی فورسز طلب کرنے کا دباؤ بڑھ جاتا ہے۔

(جاری ہے)

یہی منصوبہ آج آزاد کشمیر میں دہرایا جا رہا ہے، جو کہ ریاست کی خصوصی آئینی حیثیت اور تشخص کے لیے براہِ راست خطرہ ہے۔ان خیالات کا اظہار سابق صدر مسلم مجرم کانفرنس مرزا محمدشفیق جرال ،سیکرٹری جنرل مہرالنساء مرکزی چیف آرگنائزر راجہ ثاقب مجید ،میجر ریٹائرڈ نصراللہ خان ،شمیم علی ملک،سمیعہ ساجد راجہ،سید یاسر نقوی ایڈووکیٹ ،شیخ مقصود احمد ،چوہدری خضر حیات ،میمونہ کیانی ،سجاد انور عباسی،منیر قریشی ،عابدہ منیر قریشی ،مقسوم کاظمی،راجہ زرین خان،سید تصور مسوی و دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ یہ صورتحال اس وقت مزید تشویشناک ہو جاتی ہے جب مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر ایک ''فلیش پوائنٹ'' کے طور پر موجود ہے اور پوری دنیا کی نظریں اس پر مرکوز ہیں۔

ایسے نازک وقت میں بیس کیمپ ظ یعنی آزاد کشمیر ظ کو غیر مستحکم کرنے کی سازش دراصل تحریک آزادی کشمیر کو کمزور کرنے اور اس کی سمت تبدیل کرنے کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔مسلم کانفرنس کے رہنماؤں نے پاکستان میں مقیم مہاجرینِ کشمیر کے لیے مخصوص نشستوں کو ختم کرنے کے اقدامات پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس سال کا یوم نیلہ بٹ اس بیرونی سازش کو بے نقاب کرنے میں اس سازش کو ناکام کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرے گا۔

رہنمائوں نے کہا کہ اس طرح کے فیصلے تحریک آزادی کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہیں۔ ان کے مطابق یہ صرف ایک سیاسی چال نہیں بلکہ ایک ایسا خطرناک اقدام ہے جو کشمیری عوام کی قربانیوں اور جدوجہد کو متاثر کر سکتا ہے۔مقررین نے اس موقع پر یوم نیلہ بٹ کی تاریخی اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 23 اگست 1947ء کا دن ہماری قومی تاریخ کا ایک سنگ میل ہے۔

اسی روز نیلہ بٹ کے مقام سے ایک ولولہ انگیز تحریک کا آغاز ہوا، جس کے نتیجے میں آزاد کشمیر کی بنیاد رکھی گئی۔ ہمارے بزرگوں اور شہداء نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے ہمیں آزادی کا تحفہ دیا۔انہوں نے کہا کہ یوم نیلہ بٹ کسی سیاسی جماعت یا گروہ کا دن نہیں بلکہ پوری ریاست کے ہر شہری کے لیے ایک قومی تہوار ہے۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ آزادی ایک طویل قربانیوں کا نتیجہ ہے اور اس کی حفاظت ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

مسلم کانفرنس کے رہنماؤں نے کہا کہ اس دن کو ہمیشہ تحریک آزادی کشمیر کے تناظر میں یاد رکھا جائے گا، کیونکہ اسی روز مسلم کانفرنس کی قیادت نے ''کشمیر بنے گا پاکستان'' کا نعرہ بلند کیا، جس نے ریاست کے عوام کو ایک واضح منزل اور نظریاتی سمت فراہم کی۔رہنماؤں نے عوام سے اپیل کی کہ یوم نیلہ بٹ کو محض ایک یادگار کے طور پر نہ منایا جائے بلکہ اس کے حقیقی پیغام ظ اتحاد، قربانی اور جدوجہد ظ کو سمجھتے ہوئے عملی طور پر تحریک آزادی میں اپنا کردار ادا کیا جائے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مسلم کانفرنس اپنے اسلاف کی قربانیوں کو کبھی رائیگاں نہیں جانے دے گی اور ہر قیمت پر ریاست کی خودمختاری، آئینی حیثیت اور تشخص کا دفاع کرے گی۔