وزیراعظم شہبازشریف کا پاکستانی کاروباری اداروں کے ملکی معاشی سمت پر اعتماد کے بارے حالیہ گیلپ سروے رپورٹ پر اظہار اطمینان

پیر 11 اگست 2025 22:41

وزیراعظم شہبازشریف کا پاکستانی کاروباری اداروں کے ملکی معاشی سمت پر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستانی کاروباری اداروں کے ملکی معاشی سمت پر اعتماد کے بارے حالیہ گیلپ سروے بزنس کانفیڈینس انڈیکس رپورٹ پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیلپ سروے کے نتائج کاروباری برادری کیلئے ملک کی سیاسی و اقتصادی صورتحال میں استحکام کے عکاس ہیں ، حکومتی اقدامات اور اصلاحاتی ایجنڈے کی بدولت سے سسٹم میں شفافیت آئی ہے اور تاجر برادری کے لئے آسانیاں پیدا ہوئی ہیں ۔

پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ گیلپ سروے کے مطابق کاروباری اداروں کا پاکستان کی معیشت پر اعتماد گزشتہ چار سالوں کی بلند سطح پر پہنچ گیا ہے جو کہ انتہائی خوش آئند ہے ، سروے کے مطابق 2024 کی آخری سہ ماہی کے مقابلے میں ملکی معاشی سمت کا سکور منفی 2 پر آگیا ہے جو کہ 2021 کی چوتھی سہ ماہی کے بعد بلند ترین سطح ہے ، گیلپ سروے کے نتائج کاروباری برادری کیلئے ملک کی سیاسی و اقتصادی صورتحال میں استحکام کے عکاس ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات اور اصلاحاتی ایجنڈے کی بدولت سسٹم میں شفافیت آئی ہے اور تاجر برادری کے لئے آسانیاں پیدا ہوئی ہیں ، حکومت کے ادارہ جاتی اصلاحات کے ایجنڈے، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات نے ملک میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے لئے نئی راہیں کھولی ہیں ، ہر دن بہتر ہوتے ہوئے معاشی اشاریے ، بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگز میں بہتری حکومت کی بہترین معاشی پالیسیوں، کرپشن و رشوت میں کمی اور شفافیت کا ثبوت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میکرو اکنامک اصلاحات کے ثمرات عام آدمی تک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں ، حکومت ادارہ جاتی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے ، حال ہی میں پاکستان سٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس ایک لاکھ 47 ہزار پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو عبور کر گیا ، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور ان کی معاشی ٹیم کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، حکومت ملک میں کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کے لئے مزید سہولیات فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے اور اس کیلئے کاروباری برادری سے مشاورت کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جا رہا ہے۔