پنجاب بار کونسل کا وکلاء کے خلاف درج مقدمات خارج نہ کرنے کی صورت میں16اگست کو ہڑتال کا اعلان

حکومت نے مثبت رد عمل نہ دیا تو بھر پورا حتجاج کیا جائے گا ،صوبہ بھر میں احتجاجی ریلیاں اور جلوس نکالے جائینگے

منگل 12 اگست 2025 21:45

لاہو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2025ء) پنجاب بار کونسل نے کہا ہے کہ وکلاء کے خلاف جھوٹے ، بے بنیاد اور 7اے ٹی اے کی دفعات کے تحت درج مقدمات 16اگست تک خارج نہ کئے گئے تو سارے پنجاب کے وکلا 16اگست کو ہڑتال کریں گے، اگر حکومت نے مثبت رد عمل نہ دیا تو بھر پورا حتجاج کیا جائے گا اور صوبہ بھر میں احتجاجی ریلیاں اور جلوس نکالے جائیں گے ۔

وائس چیئرمین پنجاب کونسل چوہدری محمد اشفاق کہوٹ اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی ذبیح اللہ ناگرہ کی زیر صدارت پنجاب بھر کی بار ایسوسی ایشنز کا نمائندہ کنونشن پنجاب بار کونسل میں منعقد ہوا جس میں ملک محمداحمد قیوم ، شمشاد احمد باجوہ ، میاں مہران طاہر، چوہدری عمر فاروق اکبر، مظہر محمود بھٹی سمیت پنجاب بھر کی بار ایسوی ایشنز کیعہدیداران کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اشفاق کہوٹ اور ذبیح اللہ نا گرو نے شرکا ء کو آئندہ ہونے والے پنجاب بار کونسل کے جنرل الیکشن کے سلسلہ میںضابطہ اخلاق سے آگاہی دی۔ انہوں نے شرکا ء کو بتایا کہ آئندہ الیکشن میں صرف وہ لوگ اپنے ووٹ کا حق استعمال کر سکیں گے جو کیو سہولت پر رجسٹرہوں گے ۔ انہوں نے بار ایسوسی ایشنر کے عہدیداران کو کہا کہ بطور عہد یدار ان پر کڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی بار ایسوسی ایشن میں موجود تمام وکلاء کی رجسٹریشن نئے نظام میں کروائیں تا کہ وکلا ء اس جدید ڈیجیٹل دور کی تمام سہولیات سے فائدہ اٹھا سکیں۔

شرکاء کو آگاہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اب کوئی وکیل با رو وکیشنل کورس مکمل کئے بغیر لائسنس حاصل نہیں کر سکتا۔وائس چیئرمین اشفاق کہوٹ اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی ذبیح اللہ ناگرہ نے اجلاس کے شرکا ء کو یقین دلایا کہ پنجاب بار کونسل ان کا اپنا ادارہ ہے جو ان کے مسائل کیحل اور جھوٹی ایف آئی آرز کے اخراج کے لئے اپنا بھر پور کر دار ادا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کو بار ہا انتباہ کرنے کے باوجود وکلا ء کے خلاف جھوٹی ، بے بنیاد اور من گھڑت ایف آئی آرز جن میں 7اے ٹی اے بھی شامل کی گئی ہیں ختم نہیں کر رہی لہٰذااگر 16اگست تک ان کو خارج نہ کیا گیا تو پورے پنجاب کے وکلا 16اگست کو ہڑتال کریں گے، مثبت رد عمل نہ آنے کی صورت میں بھر پورا حتجاج شروع کیا جائے گااور پنجاب بھر میں احتجاجی ریلیاں اور جلوس نکالے جائیں گے ۔