سینیٹ اجلاس،حکومتی اشتہارات میں قائد اعظمؒ کی تصویر شامل نہ کرنے پر بحث

یومِ آزادی اور عید میلاد النبی ؐ سے متعلق قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرلی گئیں

جمعہ 15 اگست 2025 17:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2025ء)سینیٹ اجلاس میں یوم آزادی کے حوالے سے حکومتی اشتہارات میں قائداعظم محمد علی جناحؒکی تصویر شامل نہ کرنے پر بحث ہوئی، جبکہ یومِ آزادی اور عید میلاد النبی ؐ سے متعلق قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرلی گئیں۔جمعہ کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیرِ صدارت ہوا۔

اجلاس میں یوم آزادی کے حوالے سے حکومتی اشتہارات میں قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی تصویر شامل نہ کرنے کا معاملہ ایوان میں زیربحث آیا۔سینیٹر فیصل جاوید نے اشتہارات میں بانی پاکستان کی تصویر نہ ہونے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے وضاحت کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر وفاقی وزرا نے جواب نہ دیا تو ایوان نہیں چلنے دیں گے۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوارڈز کی تقسیم اور قائد اعظمؒ کی تصویر کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ معرکہ حق کے شہدا، غازیوں اور متاثرہ خاندانوں کو ایوارڈز دیے گئے، جبکہ بعض سینیٹرز کو ان کی سفارتی خدمات کے اعتراف میں اعزازات سے نوازا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اشتہارات کا معاملہ متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے اور اس کی انکوائری کر کے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔اجلاس میں بلوچستان کے 36 اضلاع میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس کی بندش پر سینیٹر کامران مرتضیٰ نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی کے نام پر عوام کو بنیادی سہولت سے محروم کیا جا رہا ہے جس سے طلبہ، فری لانسرز اور کاروباری طبقہ شدید متاثر ہے۔

وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے وضاحت دی کہ دہشت گردی کے خطرات کے باعث صرف متاثرہ علاقوں میں یہ اقدام کیا گیا ہے، اور باقی علاقوں میں سروس معطل نہیں کی جا سکتی۔ایوان نے یومِ آزادی اور عید میلاد النبی ؐ سے متعلق قراردادیں متفقہ طور پر منظور کیں، جبکہ پاکستان لینڈ پورٹ اتھارٹی بل، نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی ترمیمی بل اور پیٹرولیم ترمیمی بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیے گئے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے دہشت گردی کے خلاف جان قربان کرنے والے اہلکاروں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ اجلاس پیر شام 5 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔