پاکستان ایتھوپیا بزنس کونسل کاچوتھااجلاس، دوطرفہ تجارت بڑھانے پراتفاق

ایتھوپیادنیاکی تیزی سے ابھرتی معیشت،پاکستان کے ساتھ نئی راہیں کھلنے کو تیار،ایتھوپین سفیر پاکستان ایتھوپیامشترکہ ٹیموں کاقیام،مطالعات،تحقیق،گرین انرجی منصوبے سے تعلقات مزیدہموارہونگے،سیکریٹری زبیرچنہ موجودہ تجارت67 ملین ڈالر،پاکستان ٹیکسٹائل ومشینری برآمد کررہا ہے،ایتھوپیا کی زرعی مصنوعات سیبھرپور فائدہ ہوسکتا ہے،عاطف اکرام

ہفتہ 16 اگست 2025 20:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2025ء)ماحولیاتی پائیداری اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان ایتھوپین بزنس کونسل کا چوتھا اجلاس فڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں منعقد ہوا جس میں ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال باقر عبداللہ نے اعلی سطحی وفد کے ہمراہ شرکت کی۔ اجلاس میں سیکریٹری ماحولیات زبیر احمد چنہ، ڈی جی سیپا وقار حسین پھلپوٹو، ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام و عہدیداران اور ماحولیاتی ماہرین بھی شریک ہوئے۔

اجلاس میں دونوں ملکوں کے مابین تجارتی تعلقات، ماحولیاتی پائیداری اور ساحلی ترقی کے منصوبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں ساحلی علاقوں کی ترقی اور ماحولیات کے تحفظ پر بھی زور دیا گیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام نے بتایا کہ پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان مشترکہ تجارت 67 ملین ڈالر ہے۔ پاکستان ٹیکسٹائل اور مشینری کے شعبوں میں ایتھوپیا سے تجارت کر رہا ہے جبکہ زرعی مصنوعات کے شعبے میں بھی بڑے مواقع موجود ہیں۔

ایتھوپیا افریقہ کی بڑی اور تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت ہے اور پاکستان اس کے ساتھ اپنے معاشی تعلقات مزید مستحکم بنا سکتا ہے۔ سیکریٹری ماحولیات زبیر چنہ نے کہا کہ ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی شراکت داری ناگزیر ہے۔ سندھ حکومت ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی کے لیے عالمی اداروں اور دوست ممالک کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہی ہے۔

ایتھوپیاکے ساتھ ماحولیاتی شعبے میں قریبی تعاون چاہتے ہیں۔ وزیراعلی سندھ کی ہدایت پر پاکستان اور ایتھوپیا کی مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی۔سیکریٹری ماحولیات نے مزید بتایاکہ مشترکہ گروپس مطالعات، تحقیق اور ماحولیاتی شعبے میں عملی اقدامات کریں گے۔پاکستان -ایتھوپین ٹیمیں پائیدار ترقی اور سبز توانائی کے منصوبوں پر بھی کام کریں گی۔

مشترکہ حکمت عملی اور تجارت سے دونوں ممالک کی معیشت بہتر ہوگی۔ ایتھوپین سفیر ڈاکٹر جمال باقر عبداللہ نے کہا کہ پاکستان اور ایتھوپیا ماحولیاتی شعبے میں قریبی تعاون چاہتے ہیں۔ ایتھوپیا تاریخ اور انصاف کی سرزمین ہے اور حضورؓ نے بھی فرمایا تھا کہ ایتھوپیا میں انصاف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایتھوپیا سبز توانائی سوڈان، تنزانیہ اور صومالیہ کو فراہم کر رہا ہے اور ہماری معیشت 8.3 فیصد جی ڈی پی کے ساتھ تیزی سے ترقی کر رہی ہے،خصوصا مائیکرو اکانومی کے نفاذ کے بعد تیزی سے ترقی کررہے ہیں۔

جمال باقر عبداللہ نے مزید کہا کہ ایتھوپیا سفارتکاری اور پرامن طریقے سے تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے اور پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو اسٹریٹیجک بنیادوں پر مزید مضبوط کرنا چاہتے ہے۔ شجرکاری اور قدرتی وسائل کا تحفظ دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔ اس موقع پر ماحولیاتی ماہرین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان سبز توانائی اور پائیدار ترقی میں تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اجلاس کے بعد ایتھوپین وفد اور دیگر شرکا نے باغ ابن قاسم کا دورہ کیا جہاں مشترکہ شجرکاری مہم کے دوران 50 پودے لگائے گئے۔سیکریٹری ماحولیات زبیر چنہ نے کہا کہ شجرکاری ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم کرنے کا سب سے مثر ذریعہ ہے۔ گرین سندھ مہم کے تحت صوبے کے ہر ضلع میں لاکھوں درخت لگائے جا رہے ہیں تاکہ آئندہ نسلوں کے لیے سرسبز اور محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔