وادی نیلم کے مختلف علاقوں میں سیلابی کیفیت کے بعد بڑی مقدار میں لکڑی بہہ کر نیلم جہلم پراجیکٹ ڈیم میں جمع ہو گئی

اتوار 17 اگست 2025 13:35

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2025ء)ترجمان محکمہ جنگلات کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق آزاد کشمیر میں حالیہ بارشوں کی وجہ سے وادی نیلم کے مختلف علاقوں میں سیلابی کیفیت کے بعد بڑی مقدار میں جنگلات کی لکڑی بہہ کر نیلم جہلم پراجیکٹ ڈیم میں جمع ہوئی،اس حوالے سے سوشل میڈیا پر صارفین نے مختلف راے کا اظہار کیا ہے،اس حوالے سے سیکرٹری جنگلات انصر یعقوب نے کہا ہے کہ محکمہ جنگلات کے تمام ڈپووں پر موجود لکڑی محفوظ ہے،نیلم جہلم ڈیم میں سیلاب کے ساتھ بہہ کر آئی ہوئی لکڑی جنگلات سے کلاؤڈ برسٹ یا دیگر ذریعے سے بہہ کر آئی ہے،جسے محکمہ جنگلات کا عملہ محفوظ بنانے کے لیے دن رات کام کر رہا ہے،لکڑی کو ڈیم سے نکالنے کا ٹھیکہ ایمرجنسی ایکٹ کے مطابق دیا جا چکا ہے اور انتظامیہ و پولیس کی سخت نگرانی میں لکڑی کو نکال کر حکومتی تحویل میں لیا جارہا ہے دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین اس معاملے پر منفی من گھڑت اور بے بنیاد الزامات بنا رہے ہیں جسکاحقیقت سے کوی تعلق نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ میڈیا کے کچھ ادارے محکمہ جنگلات کا موقف لے بغیر من گھڑت روپورٹنگ کر رہے ہیں جو کہ حقایق کے منافی اور صحافتی اصولوں کے خلاف ہے۔اس میڈیا اداروں اور صحافی حضرات سے گزارش ہے کہ وہ زمہ دارانہ روپوٹنیگ کریں۔ آزاد کشمیر میں سیلاب کی تباہ کاری کی وجہ سے جنگلات کے نقصانات اور بہہ کر آنے والی لکڑی کے حوالے سے روز اول سے محکمہ جنگلات کے آفیسران اپنی ڈیوٹی دیانتداری سے سر انجام دے رہے ہیں اس حوالے سے وزیر جنگلات چوہدری اکمل سرگالہ سیکرٹری جنگلات انصر یعقوب کی خصوصی ہدایت پر ناظم اعلیٰ جنگلات پرنسپل سردار افتخار اور ناظم اعلیٰ جنگلات علاقاء ملک اسد محمود نے نوسیری ڈیم کا معانیہ کیا اور لکڑی کو محفوظ بنانے کے لیے عملی اقدامات کرواے۔

نوسیری ڈیم مظفرآباد میں جمع ہونے والی بہتی لکڑی (Drift Timber) قدرتی آفات اور ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔ آزاد جموں و کشمیر فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ تجارتی لکڑی کی حفاظت اور اس کے جمع کرنے کے لیے اپنی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔ محکمے کے اعلیٰ حکام پہلے ہی اس معاملے پر سنجیدہ کارروائی کر چکے ہیں اور فیلڈ اسٹاف کو 24 گھنٹے موقع پر الرٹ اور ڈیوٹی پر تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ بہتی لکڑی کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر دکھائی جانے والی تصاویر اور ویڈیوز کے مطابق ڈیم پر جمع شدہ مواد تقریباً 80 فیصد ایندھن کی لکڑی (فائر ووڈ) اور غیر تجارتی لکڑی پر مشتمل ہے، جبکہ 20 فیصد لکڑی تجارتی ہے جو کہ ماضی میں فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مختلف کمپارٹمنٹس میں قانونی کٹائی اور اکلاس (AKLASC) کی لیزز کے ملبے سے تعلق رکھتی ہے۔محکمہ جنگلات کے افسران اور فیلڈ اسٹاف تکنیکی اعتبار سے نہایت ماہر اور پیشہ ورانہ طور پر مضبوط ہیں اور اس صورتحال کو بخوبی سنبھالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

فاریسٹ ایکٹ کے تحت تمام قواعد و ضوابط واضح طور پر موجود ہیں جن پر عمل درآمد کے لیے فیلڈ اسٹاف کو عوام اور دیگر اداروں کی بھرپور مدد اور تعاون ضروری ہے۔ محکمہ جنگلات پہلے دن سے سائنسی اور مکینیکل بنیادوں پر لکڑی نکالنے اور اسے محفوظ طریقے سے فاریسٹ ڈپو تک منتقل کرنے میں مصروف ہے۔ بعد ازاں یہ لکڑی موجودہ قوانین کے تحت نیلامیوں کے ذریعے فروخت کی جائے گی۔

ضلعی انتظامیہ نے فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ کی درخواست پر ڈیم اور دریاؤں سے بہتی لکڑی جمع کرنے پر دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔.محکمہ موسمیات کی روپورٹ کے مطابق آنے والے تین ہفتوں تک پاکستان سمیت آزادکشمیر میں تیز بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا جس سے دریاوں میں تغیانی آ سکتی ہے عوام دریاوں ندی نالوں سے دور رہیں اور لکڑی پکڑنے سے باز رہے اس سلسلہ میں دفافی 144کا نفاز کیا گیا ہے خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لاء جاے گی۔