Live Updates

موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصان دہ اثرات سے بچاؤ کے لیے شجرکاری اور جنگلات کے تناسب میں اضافہ مربوط اور جامع حکمت عملی کے تحت ہی ممکن ہے، وزیراعظم شہباز شریف

منگل 19 اگست 2025 17:36

موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصان دہ اثرات سے بچاؤ کے لیے شجرکاری اور جنگلات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہےکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصان دہ اثرات سے بچاؤ کے لیے شجرکاری اور جنگلات کے تناسب میں اضافہ مربوط اور جامع حکمت عملی کے تحت ہی ممکن ہے، مون سون کی غیر معمولی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے ہونے والی تباہی اور جانی و مالی نقصان نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستان کے لیے جنگلات ناگزیر ہیں، پاکستا ن مو سمیاتی تبدیلیوں سے بدترین متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے، وزارت موسمیاتی تبدیلی’’ عالمی موسمیاتی تبدیلی ‘‘ کانفرنس کے لیے مکمل تیاری کرے ۔

منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہارسالانہ ’’مون سون شجرکاری مہم ‘‘کے آغاز پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے سالانہ مون سون شجرکاری مہم کا آغاز پہلے ہفتے کے عنوان’’ایک بیٹی ۔ ایک شجر‘‘ سے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی، وزیر مملکت موسمیاتی تبدیلی شذرہ منصب، اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ ، دیگر اعلی سرکاری حکام اور عہدیداران نے شرکت کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ شجرکاری اہم قومی، ماحولیاتی و موسمیاتی فریضہ ہے ،تمام شہریوں میں اس کا احساس ذمہ داری پیدا کرنا نا گزیر ہے، شجر کاری آنے والی نسلوں کے لئے صحت مند، قدرتی ماحول کے تحفظ اور موسمیاتی تغیر سے ہونے والی تباہ کاریوں سے بچاؤ کے لیے اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت شجرکاری مہم کو کامیاب بنانے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی،تمام صوبائی حکومتیں، سماجی و مذہبی رہنما اور تمام طبقات و شعبہ زندگی بالخصوص طلبا مربوط طریقے سے شجر کاری مہم میں اپنا تعمیری کردار ادا کریں۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام متعلقہ حکام اس بات کو یقینی بنائیں کہ شجرکاری مہم محض علامتی کارروائی نہ ہو اس پہ موثر عمل درآمد ہو اور شجر کاری مہم میں لگائے گئے پودوں کی افزائش اور شرح نمو کی جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نگرانی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ شجرکاری انسانی زندگی پر مثبت اثرات اور بیش بہا قیمتی قدرتی وسائل، حیوانات و نباتات کے تحفظ اور افزائش میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے،موسمیاتی تبدیلی کے نقصان دہ اثرات سے بچاؤ کے لیے شجرکاری اور جنگلات کے تناسب میں اضافہ مربوط اور جامع حکمت عملی کے تحت ہی ممکن ہے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ آزادکشمیر، گلگت بلتستان میں موسمی اور سیلابی تباہ کاریوں کے ازالہ کے لئے شجرکاری پر خصوصی توجہ دی جائے،مارگلہ کی پہاڑیوں میں جنگلات کے تخفظ کے لئے موزوں موسم اور زمین کی زرخیزی کو استعمال کرتے ہوئےمون سون میں بیجوں کی دستیابی اور ان کی بوائی کے لئےحکمت عملی ترتیب دی جائے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے بدترین متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے، وزارت موسمیاتی تبدیلی عالمی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس کے لیے مکمل تیاری کرے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ مون سون سیزن کی غیر معمولی بارشیں اورسیلابی ریلوں سے ہونے والی تباہی اور جانی و مالی نقصان نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ پاکستان کے لیے جنگلات ناگزیر ہیں۔وزیراعظم کو اجلاس میں بتایا گیا کہ شجر کاری مہم میں اگست تا اکتوبر2025 کے دوران پاکستان کے طول و عرض میں 41 ملین نئے پودے لگائے جائیں گے ،حکومت مون سون شجرکاری مہم کو رواں سال مختلف ہفتہ وار عنوانات کے تحت منا رہی ہے تاکہ شجرکاری کی اہمیت اور مختلف طبقات میں اس کے کردار کو اجاگر کیا جا سکے۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ حکومت رواں سال مختلف ہفتہ وار عنوانات کے تحت سالانہ مون سون شجرکاری منا رہی ہےجن میں’’ ایک بیٹی- ایک شجر‘‘، ’’ہری چھتری‘‘، ’’ایک پودا ہر شہید کے نام‘‘، ’’ اوراسلام اور شجرکاری‘‘ شامل ہیں،ان عنوانات کا مقصد شجرکاری اور موسمیاتی تبدیلی سے بچاؤ کے لئے خواتین،نوجوانوں،مختلف اداروں کی شمولیت کے ساتھ ہمارے شہداکی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنا شامل ہے۔\932
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات