غزہ ٹریبیونل کا اقوام متحدہ سے فوری مداخلت اور حفاظتی فوج بھیجنے کا مطالبہ

منگل 19 اگست 2025 18:37

استنبول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2025ء)غیر سرکاری غزہ ٹریبیونل پراجیکٹ نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں غزہ میں فوری طور پر ایک حفاظتی فوج بھیجنے کا فیصلہ کرے تاکہ انسانی المیے پر قابو پایا جا سکے۔لندن میں 2024 کے دوران قائم ہونے والے اس ٹریبیونل میں عالمی سطح پر سرگرم اکیڈیمک شخصیات، انسانی حقوق کے وکلا اور قانونی ماہرین شامل ہیں۔

اس کا مقصد عالمی حکومتوں پر دبا ڈالنا ہے تاکہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روک سکیں اور فلسطینیوں کو درپیش نسل کشی اور انسانی بحران کا سدباب ہو۔استنبول میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹریبیونل کے سربراہ رچرڈ فلک نے کہا کہ حکومتوں نے غزہ پر توجہ دینے میں بہت تاخیر کر دی ہے۔ امریکی قانون کے 94 سالہ پروفیسر نے زور دیا کہ جنرل اسمبلی 1950 کی "امن قرارداد" کے تحت ایک مسلح فوج کو مداخلت کا اختیار دے، تاکہ امدادی سرگرمیوں کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم کی جا سکیں۔

(جاری ہے)

غزہ اب تک اسرائیل کی سب سے طویل جنگ کا سامنا کر رہا ہے۔ انسانی حقوق تنظیموں کے مطابق تقریبا 62 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، جبکہ حالیہ دو ماہ میں قحط اور بھوک کے باعث 223 فلسطینی جاں بحق ہوئے، جن میں 103 بچے شامل ہیں۔ٹریبیونل نے دنیا بھر کی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی ناکامی کے بعد جنرل اسمبلی کو بااختیار بنائیں اور مظلوم فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے فوری قدم اٹھائیں۔