کشمیریوں کو بھارتی ریاستی دہشت گردی کا مسلسل سامنا،گزشتہ 37برس میں 96ہزار4سو 65 کشمیری شہید

جمعرات 21 اگست 2025 17:09

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2025ء)آج جب دنیا بھرمیں’’ دہشت گردی کے متاثرین کویاد کرنے اورانہیں خراج عقیدت پیش ‘‘کرنے کا دن منایا جارہا ہے، بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر کے لوگوں کو مسلسل بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے 5اگست 2019 کو مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کر نے کے بعد علاقے میں اپنی ریاستی دہشت گردی اور سیاسی ناانصافیوں کا سلسلہ تیز کردیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز نے جنوری 1989 سے اب تک 96ہزار4سو 65 کشمیریوں کو شہید کیا ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ قابض بھارتی فورسز نے اس عرصے کے دوران 8ہزار سے زائد کشمیریوں کو دوران حراست میں لاپتہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی دہشت گردی کے باعث 22ہزار 9سو 86 خواتین بیوہ جبکہ 1لاکھ 7ہزار 9سو 85 بچے یتیم ہوئے جبکہ گزشتہ37 برسوں میں کم از کم 1ہزار2سو73 خواتین کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ کشمیری گزشتہ 78 سالوں سے ناقابل بیان مظالم برداشت کر رہے ہیں۔ کشمیری بھارتی فوجی قبضے، اس کی ریاستی دہشت گردی اور سیاسی ناانصافیوں کا شکار ہیں۔ علاقے میں ہر عمر اور جنس کے لوگوں کو انتہائی ظلم و جبر کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ 2014 میں مودی اور امیت شاہ کی قیادت میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے کشمیر میں مسلم مخالف نفرت نئی بلندیوں پر پہنچ گئی ہے۔

تاہم بھارتی جبر کشمیریوں کے عزم کو کچلنے میں ناکام رہا ہے اور وہ بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا علاقے میں سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور انکے خلاف پرانے مقدمات بھی دوبارہ کھولے جار رہے ہیں۔لوگوں کو بار بار تھانوں میں بلایا جاتا ہے، ہراساں کیا جاتاہے، انکی تذلیل کی جاتی ہے۔رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانیت کے خلاف جاری سنگین بھارتی جرائم کا نوٹس لے اور نریندر مودی اور انکے ساتھیوںکو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔