اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 اگست 2025ء) امریکی محکمہ خارجہ نے جمعرات کو کہا کہ وہ 5 کروڑ 50 لاکھ سے زائد ویزا ہولڈرز، جن میں سیاح اور طلبہ شامل ہیں، کی مسلسل نگرانی کرے گا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ آیا انہوں نے وفاقی یا ریاستی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے یا نہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے پی اور امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق اگر ایسی معلومات سامنے آئیں تو ویزا منسوخ کر دیا جائے گا۔
اور اگر ویزا ہولڈر امریکہ میں موجود ہو تو اسے ملک بدر کیا جائے گا۔محکمہ خارجہ نے کہا کہ وہ نااہل قرار دینے کے اسباب تلاش کر رہا ہے، جن میں ویزے کی مدت سے زیادہ قیام، مجرمانہ سرگرمیاں، عوامی تحفظ کو خطرہ، کسی قسم کی دہشت گردانہ سرگرمی میں ملوث ہونا یا دہشت گرد تنظیم کی مدد شامل ہیں۔
(جاری ہے)
یہ اقدام غیر قانونی تارکین وطن، طلبہ اور وزیٹر ایکسچینج ویزا رکھنے والوں پر ٹرمپ انتظامیہ کی کارروائی کو مزید سخت بناتا ہے۔
امیگریشن اسکریننگ میں ’امریکہ مخالف سرگرمی‘ بھی شامل
یہ اعلان اس کے چند دن بعد سامنے آیا ہے جب ٹرمپ انتظامیہ نے کہا تھا کہ وہ امیگریشن کی ''بینیفیٹ ریکویسٹ‘‘ کی جانچ پڑتال کے دوران سوشل میڈیا سمیت "امریکہ مخالف خیالات" اور یہودیت مخالف رویے کی بھی چھان بین کرے گی۔
’’بینیفٹ ریکویسٹ" سے مراد محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کی طرف سے امریکہ میں مقیم غیر شہریوں کے حوالے سے کیا گیا کوئی بھی فیصلہ ہے۔
اس میں گرین کارڈ، دوبارہ داخلے کی اجازت یا ورک پرمٹ شامل ہیں۔محکمہ خارجہ نے اس ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ جنوری میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی کے بعد سے 6 ہزار سے زائد اسٹوڈنٹ ویزے زائد قیام اور خلاف ورزیوں کی وجہ سے منسوخ کیے جا چکے ہیں۔
زیادہ تر یہ کیسز مارپیٹ، شراب یا منشیات کے زیر اثر گاڑی چلانے اور "دہشت گردی کی حمایت" سے متعلق تھے۔
تاہم یہ امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے والے یا ایکسچینج کرنے والے لاکھوں طلبہ کا ایک چھوٹا حصہ ہے۔پالیسی تبدیلیوں کی وجہ سے 2025 میں بین الاقوامی طلبہ کی تعداد میں کمی کا امکان ہے، لیکن تازہ ترین آئی سی ای رپورٹ کے مطابق 2024 میں تقریباً 16 لاکھ غیر ملکی طلبہ نے امریکہ میں تعلیم حاصل کی۔
امریکہ نے ٹرک ڈرائیور ویزے روک دیے
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعرات کو کہا کہ امریکہ کمرشل ٹرک ڈرائیورز کے ورک ویزے بھی جاری کرنا بند کر دے گا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں روبیو نے کہا کہ یہ تبدیلی ''فوری طور پر نافذ العمل‘‘ ہو گی۔
روبیو کے مطابق، ''امریکی سڑکوں پر بڑی ٹریلر ٹرکس چلانے والے غیر ملکی ڈرائیورز کی بڑھتی ہوئی تعداد امریکی جانوں کے لیے خطرہ بن رہی ہے اور امریکی ٹرک ڈرائیورز کے روزگار کو نقصان پہنچا رہی ہے۔‘‘
یہ فیصلہ فلوریڈا میں ایک حادثے کے بعد سامنے آیا جس میں تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک ٹرک ڈرائیور نے غیر قانونی یو ٹرن لیا۔ رپورٹ کے مطابق ٹرک ڈرائیور ایک بھارتی شہری تھا جو انگریزی نہیں بولتا اور امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم تھا۔امریکن ٹرکنگ ایسوسی ایشن نے مارچ میں اس ''مشکوک دعوے‘‘ کی تردید کی تھی کہ لاکھوں غیر ملکی ڈرائیورز امریکہ میں داخل ہو کر امریکی ڈرائیورز کو بے روزگار اور شاہراہوں کو غیر محفوظ بنا رہے ہیں۔
ایسوسی ایشن کے مطابق "امریکی ٹرکنگ انڈسٹری میں غیر ملکی لیبر ڈمپنگ کا بیانیہ غلط ہے اور معمولی جانچ پرکھ پر بھی درست ثابت نہیں ہوتا۔‘‘
قومی ایسوسی ایشن آف ٹرک اسٹاپ آپریٹرز کے اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں امریکہ میں تقریباً 18 فیصد ٹرک ڈرائیورز تارکین وطن تھے۔
ادارت: صلاح الدین زین