انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام اجلاس

ملک میں ملکیت دانش کے قوانین کے متعلق شعور اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور

جمعہ 22 اگست 2025 20:55

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اگست2025ء)انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (آئی پی او)پاکستان کے چیئرمین، سابق سفیر فرخ عامل نے ملک کی معاشی ترقی میں حقوقِ ملکیت دانش کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے بڑے پیمانے پر آگاہی پیدا کرنے اور آنے والی نسلوں کو تعلیم دینے کے لیے ملکیت دانش کو قومی نصاب میں شامل کیا جانا چاہیے۔

پشاور میں انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن پاکستان کے دفتر میں اسٹیک ہولڈرز کے اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سفیر فرخ عامل نے آج کے ڈیجیٹل دور میں ملکیت دانش کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کمپنیوں، کاروبار اور کاروباری افراد پر زور دیا کہ وہ اپنی ایجادات اور منافع کو محفوظ رکھنے کیلیے اپنے ٹریڈ مارکس اور لوگوز کو رجسٹر کروائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملکیت دانش کی رجسٹریشن کاروبار کو جعل سازی سے بچاتی ہے اور جدت کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مناسب ملکیت دانش کا انتظام برانڈ کی قدر میں نمایاں اضافہ کرسکتا ہے اور خلاف ورزی کو روک سکتا ہے۔ سفیر فرخ عامل نے پورے پاکستان میں جغرافیائی اعتبار سے مخصوص (جی آئی ) مصنوعات ،جیسے کہ خیبر پختونخوا کی پشاوری چپل، کی وسیع صلاحیت کا بھی ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایسی علاقائی خصوصیات، جب جی آئی ٹیگنگ کے ذریعے محفوظ ہوتی ہیں تو ان کی بازاری قدر میں کافی اضافہ ہوسکتا ہے اور صوبائی آمدنی میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن پاکستان کے چیئرمین نے بتایا کہ ایک قومی آگاہی مہم کے حصے کے طور پر انہوں نے تمام صوبوں کی 53 یونیورسٹیوں کا دورہ کیا ہے تاکہ طلبا اور فیکلٹی کو ملکیت حقوق دانش ، بین الاقوامی معاہدوں اور ملکیت دانش کے ٹولز جیسے کاپی رائٹس، پیٹنٹس، ٹریڈ مارکس اور جی آئیز کے استعمال کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن پاکستان نے ملکیت دانش سے متعلقہ دیوانی اور فوجداری تنازعات کے تصفیے کیلیے اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، کراچی اور کوئٹہ میں خصوصی ٹربیونلز قائم کیے ہیں۔ پشاور میں انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن کے دفتر کا کھلنا ملک بھر میں حقوق ملکیت دانش کے نفاذ کو مضبوط بنانے کیلئے تنظیم کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

سفیر فرخ عامل نے یہ بھی بتایا کہ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن پاکستان شکایات کی آن لائن رجسٹریشن کی اجازت دیتا ہے جن کی پھر تحقیقات کی جاتی ہے اور آئی پی او ایکٹ 2012 کے تحت کارروائی کیلیے پولیس اور ایف آئی اے جیسے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھیجی جاتی ہے۔ آئی پی او وزارت تجارت و صنعت کے تحت ایک خودمختار ادارہ ہے جو ملکیت دانش قوانین کے انتظام، نفاذ اور ملک میں تمام آئی پی دفاتر کے انتظام کا ذمہ دار ہے۔

اس سے قبل اجلاس کے دوران انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (آئی پی او) پاکستان کے چیئرمین نے شرکا کو، جن میں کاروباری افراد، قانونی ماہرین اور سول سوسائٹی کے نمائندے شامل تھے، پاکستان کے موجودہ آئی پی فریم ورک کے بارے میں بریفنگ دی اور ملک بھر میں ملکیت دانش کے تحفظ کو بہتر بنانے کیلئے حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ شرکا نے خیبر پختونخوا کے اسٹیک ہولڈرز کیلیے اس قیمتی اور بصیرت انگیز گفتگو اور اجلاس پر انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن پاکستان کے چیئرمین کا شکریہ ادا کیا۔