ٓکوئٹہ، قومی اہداف کا حصول منظم تنظیم اور سیاسی جدوجہد سے ممکن ہے،پشتونخواملی عوامی پارٹی
جمعرات 28 اگست 2025
15:44
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اگست2025ء) قومی اہداف کا حصول منظم تنظیم اور سیاسی جدوجہد سے ممکن ہے، زئی وخیلی کے نام نہاداتحادوں کا مقصد دراصل قومی تحریک کو نقصان پہنچانا ہے ، پشتون قوم کی تقسیم کے لیے مختلف ناموں سے قبیلوی اتحادوں کا قیام پشتون قومی گلدستہ کو سبوتاژ کرکے انہیں اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنا ہے، ملک کے ہمہ جہت بحرانوں کا باعث غیر جمہوری قوتیں اور ان کے سہولت کار اور وہ جعلی نمائندے ہیں جنہیں فارم 47کے ذریعے اسمبلیوں تک رسائی دی گئی اور پھر حکومتیں دیکر انہیں ملک کے 25کرورڑ عوام پر مسلط کیا گیا ، موجودہ حکومت کے تمام غیر آئینی ،غیر جمہوری ترامیم ، قوانین کو عوام نے مسترد کیا ہے۔
آج ملک اور بالخصوص پشتونخواطن میں امن وامان ختم ہوچکا ، پشتون بلوچ صوبے میں پہیہ جام ہوچکا ہے ، کوئٹہ سے دیگر صوبوں کو جانیوالے ٹرانسپورٹ اور ریلوے نظام آئے روز بند ہے، سیکورٹی کے نام پر صوبے بھر میں انٹرنیٹ بند اور گزشتہ دنوں ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کسی حد تک کوئٹہ میں انٹرنیٹ سہولیات بحال کردی گئی ہے دیگر اضلاع وعلاقوں میں اب بھی سروسز بند ہیںجس کے باعث تمام تر معاملات زندگی مفلوج ہوچکی ہے ۔
(جاری ہے)
کوئٹہ چمن شاہراہ دن میں سفر کے لیے محفوظ نہیں ، نجی چینوں، بھتہ خوروں، اغواء کاروں ، ڈاکوئوں سے مسافر اور شہری جان ومال کے سنگین مسئلے سے دوچار ہیں ، سرعام مسلح عناصر شاہراہوں پر لوٹ مار میں مصروف ہیں اور یہ سب کچھ ضلعی انتظامیہ کے ناک کے نیچے ہورہا ہے، کوئٹہ شہر میں بدامنی عروج پر ہے ، چوری ،ڈکیتی ، اغواء برائے تاوان، سٹریٹ کرائمز، منشیات کے بڑھتے ہوئے اڈے اور جرائم میں اضافے کی صورتحال نے عام شہری کو شدید مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔
پولیس عوام کے سرومال کی تحفظ کی بجائے جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کررہی ہے اور دوسری جانب عوام کو شدید اذیت سے دوچار کررکھا ہے ۔ شہر بھر میں پولیس ، ٹریفک پولیس ، ایکسائز ، کسٹم ودیگر اداروں کے عوام دشمنی پر مبنی اقدامات کی پارٹی مذمت کرتی ہے اور فوری طور پر اس کی روک تھام کا مطالبہ کرتی ہے ۔ کوئٹہ شہر میں پینے کے صاف پانی کا بحران بڑھتا جارہا ہے زیر زمین پانی کی سطح انتہائی نیچے گرچکی ہے ، پی ایچ ای ، واسا حکام بھی اس کا اعتراف کررہے ہیں لیکن عملی اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں بلا تاخیر کوئٹہ کے اطراف میں چھوٹے بڑے ڈیمز تعمیر کیئے جائیں تاکہ بارانی پانی کو ذخیرہ کیا جاسکے ۔
بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ نے کوئٹہ کے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کردیا ہے ۔ ہزار گنجی جیسے علاقے میں کوئی بنیادی سہولت موجود نہیں، ہزار گنجی کی ترقی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے ۔ ہزار گنجی کے تمام عوام اور بالخصوص کاروباری حضرات، ٹرانسپورٹرز، زمیندار، تاجر، فروٹ وسبزی مارکیٹوں، ماشہ خوروں سمیت تمام متعلقہ لوگوں کو انسانی زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی ، بہترین سٹرک ، پینے کا صاف پانی ، بجلی ،گیس کی فراہمی ، صفائی کے نظام کی بہتری اور امن وامان کے لیے اقدامات لازمی ہے۔
ان خیالات کا اظہار پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری ڈاکٹر حامد خان اچکزئی ، صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان، صوبائی سیکرٹری برائے پارلیمانی امور حضرت عمر ایڈووکیٹ،علاقائی سیکرٹری عبدالعلیم کاکڑ،جمعہ خان ہمدردنے خطاب پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع کوئٹہ تحصیل سریاب کے زیر اہتمام شائستہ کلیوال ہزار گنجی علاقائی یونٹ کے زیر اہتمام شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
جس کی صدارت صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان نے کی ۔ تقریب میں جمعہ خان ہمدرد کی قیادت میں12خاندانوںاور 150افراد نے پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔اس موقع پر پارٹی ضلع کوئٹہ کے سینئر معاون سیکرٹری جمشید دوتانی ،ضلع رابطہ سیکرٹری ولی خان اچکزئی، تحصیل سریاب جنرل سیکرٹری سید عبدالخالق آغا ودیگر تحصیل کمیٹی کے اراکین نے شرکت کی ۔ مقررین نے نئے شامل ہونیوالوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ پارٹی کو بجاء طور پر امید ہے کہ آپ یہاں علاقے میں پارٹی کو منظم وفعال بنانے اور پارٹی میں دیگر عوام کو شامل کرنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائینگے۔
انہوں نے کہا کہ منظم تنظیم ہی ہمارے قومی اہداف کے حصول کی جدوجہد کو کامیابی سے ہمکنار کرسکتاہے ۔ اور اس کے لیے ضروری ہے کہ ہر علاقائی یونٹ میں ابتدائی یونٹس کو فعال بنایا جائے ۔ ابتدائی یونٹس کی فعالیت سے ایک جانب عوامی مسائل کی نشاندہی اور اس کے حل کے لیے حکمت عملی طے کی جاسکتی ہے دوسری جانب ابتدائی یونٹ ہی تنظیم کو منظم وفعال بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے کارکن تنظیمی نظم وضبط پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئے اپنے پارٹی کے پروگرام اور پارٹی چیئرمین ملی مشر محمود خان اچکزئی کے بیانیہ کو سوشل میڈیا پر فروغ دے