بھارت روہنگیا مسلمانوں کوزبردستی بنگلہ دیش، میانمار بے دخل کر رہا ہے، ہیومن رائٹس واچ

ہفتہ 30 اگست 2025 17:50

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اگست2025ء) نیویارک میں قائم انسانی حقوق کے نگراں ادارے ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ بھارتی حکام نے رواں برس مئی سے سینکڑوں روہنگیاپناہ گزینوں کو بنگلہ دیش اور میانمار بے دخل کیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ بھارتی حکام نے کئی سو افراد کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔

جن لوگوں کو بنگلہ دیش بے دخل کیا گیا ان میں کم از کم 192 روہنگیا شامل ہیں۔ مئی میں، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت والی ریاستوں نے روہنگیا اور بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو ’’غیر قانونی تارکین وطن‘‘ قرار دیکرانہیں ملک بدر کرنے کی مہم شروع کی۔ یہ لوگ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) میں بھی رجسٹرڈ ہیں لیکن اسکے باوجود انکے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

بنگلہ دیش بے دخل کیے جانے والوں میں کم از کم 192 روہنگیا مہاجرین شامل ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیم نے کہا کہ کریک ڈاؤن سے بچنے کے لیے بیسیوں افراد بنگلہ دیش فرار ہو گئے ہیں۔ہیومن رائٹس واچ کی ایشیا ڈائریکٹر ایلین پیئرسن نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے روہنگیا پناہ گزینوں کو بے دخل کرنا بین الاقوامی قانون کی سراسر خلاف ورزی ہے، یہ لوگ میانمار میں ظلم و ستم کی وجہ سے وہاں سے بھاگے ہیں۔

بھارتی حکام نے ان روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ سخت بدسلوکی اور ان کے پیسے، فون اور یو این ایچ سی آر کے رجسٹریشن کارڈ ضبط کر لیے۔ آسام کے ضلع گول پارہ میں زیر حراست ایک 37 سالہ روہنگیا خاتون نے بتایا کہ بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے اہلکاروں نے 6 مئی کو اس کے خاندان کو بندوق کی نوک پر بنگلہ دیش جانے پر مجبور کیاجب میرے شوہر نے پوچھا کہ ہمیں کہاں جانا ہے، تو انہوں نے اسے اتنا تھپڑ مارا کہ وہ ابھی تک ٹھیک سے نہیں سن پا رہا ، بی ایس ایف والوں نے ہمیں دھمکی دی کہ اگر ہم نہیں گئے تو وہ ہمیں جان سے مار دیں گے۔

دلی پولیس 40 روہنگیا پناہ گزینوں کو حراست میں لیا جن میں 13 خواتین تھیں، انہیں انڈمان اور نکوبار جزائر لے جایا گیا اور بھارتی بحریہ کے جہاز پر زبردستی سوار کیا گیا۔ جہاں ان کی مار پیٹ کی گئی ۔ہیومن رائٹس واچ نے بھارت پر زور دیا کہ وہ روہنگیوں اور بنگالیوں کی بلا جواز گرفتاری اور انہیں ملک سے بے دخل کرنے کی کارروائی فوری طور پر روکے ۔ ایلین پیئرسن کا کہنا ہے کہ بھارتی حکام کو روہنگیا لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے کے بجائے ان کے تحفظ کیلئے یو این ایچ سی آرکے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے۔