ب*پاکستانی بھینسوں کے ایمبریوز سے چین میں 400 سے زائد بچوں کی پیدائش

بدھ 3 ستمبر 2025 20:30

~ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 ستمبر2025ء) چین میں پاکستان سے برآمد کیے بھینس کے ایمبریوز سے 400 سے زائد صحت مند بچوں کی پیدائش اور 500 سے زائد نئے حمل قرار پانے کی اطلاعات ملی ہیں، یہ مویشی پالنے کی جدید بائیوٹیکنالوجی میں پاک چین تعاون کا ایک غیرمعمولی سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ رائل سیل بایوٹیکنالوجی (پاکستان) کے ٹیکنیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر قیصر شہزاد گوادر پرو سے بات کرتے ہوئے اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

گوادر پرو کے مطابق ڈاکٹر قیصر نے کہاکہ رائل سیل بائیوٹیکنالوجی (پاکستان) نے 2024 میں نیلی راوی بھینس جو دودھ کی زیادہ پیداوار کے لیے جانی جاتی ہے کے 10,000 ایمبریوز چین میں اپنی بین الاقوامی شراکت دار کمپنی، رائل سیل بائیوٹیکنالوجی گوانگشی، کو برآمد کیے۔

(جاری ہے)

یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ بھینس کے ایمبریوز کو کمرشل بنیادوں پر برآمد کیا گیا۔

گوادر پرو کے مطابق ڈاکٹر قیصر جو حال ہی میں گوانگشی میں رائل سیل کی سہولت سے پاکستان واپس آئے ہیں نے بتایا کہ چین میں اس منصوبے کے نتائج نہایت حوصلہ افزا رہے۔ پہلا بچہ اپریل 2025 میں پیدا ہوا، جو عالمی سطح پر بھینس کی افزائشِ نسل کے شعبے میں ایک تاریخی سنگ میل تھا۔ تب سے اب تک 3,000 سے زائد ایمبریو ٹرانسفر کیے جا چکے ہیں، جن سے 400 سے زائد ب بچوں کی پیدائش ہو چکی ہے، جبکہ مزید 500 سے زائد حمل جاری ہیں،۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا ایمبریوز کو چین کی مقامی نسل "سوامپ بھینس" میں منتقل کیا گیا تھا، اور نتائج نے پاکستان کی دریا ئی نسل کی جینیاتی ساخت اور چین کی مقامی نسل کے درمیان مطابقت کو ثابت کیا ہی