بھارت نے اربوں ڈالر کی دفاعی خریداری کیلئے پہلگام ڈرامہ رچایا، تجزیہ کار

جمعرات 4 ستمبر 2025 14:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 ستمبر2025ء)پہلگام فالس فلیگ آپریشن اور اس کے بعد آپریشن سندور کے پیچھے کارفرما بھارتی مذموم منصوبہ ایک تیزی سے بے نقاب ہو رہا ہے۔ بھارت پہلے سے ترتیب دیے گئے منصوبے کے تحت اب آپریشنل ضرورت کی آڑ میں اربوں ڈالر کی دفاعی خریداری کر رہا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نئی دہلی نے دانستہ طور پر پہلگام کا کھیل کھیلا تاکہ ایک طویل عرصے سے تیار اسلحہ خریداری کی سکیموں پر عملدرآمد کیا جاسکے۔

جرمن دفاعی کمپنی تھیسن کرپ میرین سسٹمز (ٹی کے ایم ایس) نے رواں ہفتے بھارتی فرم VEM ٹیکنالوجیز کے ساتھ بھارتی بحریہ کے لیے ہیوی ویٹ ٹارپیڈو کو مشترکہ طور پر تیار کرنے کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

(جاری ہے)

مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ بھی بھارت کا یہ پہلے سے طے شدہ منصوبہ ہے اور وہ اب متعدد بین الاقوامی سپلائرز روس، فرانس، اسرائیل، برطانیہ اور اب جرمنی کے ساتھ اسلحہ خریداری کے معاہدے کررہا ہے۔

بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے "ڈرون جنگجوؤں" اور "ڈرون کمانڈوز" کو تربیت دینے کے لیے مدھیہ پردیش کے ٹیکن پور میں ڈرون وارفیئر سکول کا بھی قائم کیا ہے۔ بی ایس ایف کی قیادت نے واضح طور پر اس پروگرام کو آپریشن سندوسے جوڑا ہے اورڈرونز کو پاکستان کے خلاف لڑائی میں فیصلہ کن کے طور پر پیش کیا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ بھارتی اقدام سرحدی دفاع کے بارے میں کم جبکہ ڈرون جنگ کے حوالے سے زیادہ ہے۔

درآمدات کی مطابقت پذیر رفتار - جرمن ٹارپیڈو، فرانسیسی رافیل، روسی جنگجو، اسرائیلی ڈرون، اور برطانوی پروپلشن سسٹم - ثابت کرتی ہے کہ یہ ایک طویل مدتی خریداری کا روڈ میپ ہے۔مبصرین نے خبردار کیا ہے کہ اسلحہ خریدار ی میں بھارتی کی پھرتی اسکے مذموم ارادوں کا پتہ دیتی ہے ، بھارت آپریشن سندور کی شکست سے بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور وہ اپنے پڑوسیوں پر فوجی برتری ثابت کرنے کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔