امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا محکمہ دفاع کا نام تبدیل کر کے ’’ڈیپارٹمنٹ آف وار‘‘ رکھنے کا فیصلہ

جمعہ 5 ستمبر 2025 10:50

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 ستمبر2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ دفاع کا نام تبدیل کر کے ’’ڈیپارٹمنٹ آف وار‘‘ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہائوس کے گزشتہ روز اعلان کیا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے اس نئے نام کو ثانوی طور پر استعمال کرنے کی اجازت دیں گے۔

وائٹ ہائوس دستاویز کے مطابق اس تبدیلی کے تحت دفاعی حکام ایگزیکٹو برانچ کے انڈر سیکرٹری آف وار جیسےٹائٹلز کو سرکاری خط و کتابت، عوامی پیغامات، تقریبات اور غیرقانونی دستاویزات میں استعمال کیا جا سکے گا۔یہ فوری طور پر واضح نہیں کیا گیاکہ ٹرمپ کب اس آرڈر پر دستخط کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن جمعہ کے لئے ان کے عوامی شیڈول میں کہا گیا ہے کہ وہ دوپہر کو ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کرنے کے ساتھ ساتھ اوول آفس میں اعلان بھی کریں گے۔

(جاری ہے)

امریکی صدر نے گزشتہ ماہ کے آخر میں دعوی کیا تھا کہ محکمہ دفاع کا نام بہت ناقص ہے ۔ انہوں نے 25 اگست کو صحافیوں کو بتایا کہ ’’ڈیپارٹمنٹ آف وار‘‘ وہ نام ہے جب ہم نے پہلی جنگ عظیم جیتی، ہم نے دوسری جنگ عظیم جیتی، ہم نے سب کچھ جیتا۔وائٹ ہاؤس کی دستاویز کے مطابق نام کی تبدیلی ’’تیاری اور عزم کا مضبوط پیغام دیتی ہے‘‘۔ وائٹ ہاؤس کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ’’ڈیپارٹمنٹ آف وار‘‘ کا نام بحال کرنے سے اس محکمے کی توجہ ہمارے قومی مفاد پر مرکوز ہو جائے گی اور دشمنوں کو یہ اشارہ ملے گا کہ امریکا اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے جنگ کے لئے تیار ہے۔

وائٹ ہاؤس کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ مستقبل میں منتخب ہونے والے نئے صدر ممکنہ طور پر ٹرمپ کے حکم کو منسوخ کر سکتے ہیں لیکن یہ مجوزہ حکم ’’سیکرٹری آف وار ‘‘ کو ہدایت کرتا ہے کہ وہ مستقل طور پر محکمے کا نام تبدیل کرنے کے لئے اقدامات کی سفارش کریں ، جس میں قانون سازی اور انتظامی اقدامات شامل ہیں۔