کینیڈا غیر ملکی طلبہ کے لیے ویزے کا حصول مشکل کر دیا ، رواں سال اب تک 62 فیصد درخواستیں مسترد

جمعہ 5 ستمبر 2025 11:10

اوٹاوا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 ستمبر2025ء) کینیڈا نے امیگریشن پالیسی میں حالیہ تبدیلیوں کے تحت غیر ملکی طلبہ کے لیے ویزے کے حصول کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔ امیگریشن اور مہاجرین سے متعلق حکومتی ادارے (آئی سی آر سی) کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال سٹوڈنٹ ویزے کی 62 فیصد درخواستیں مسترد کی گئیں جو گزشتہ دس سال کی بلندترین شرح ہے ،2024 میں یہ شرح 52 فیصد رہی تھی ۔

کینیڈا کی امیگریشن پالیس میں تبدیلیوں سے بظاہر سب سے زیادہ بھارتی طلبہ متاثر ہوئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق رواں سال بھارتی طلبہ کی کینیڈا کے لیے ویزا درخواستوں میں سے 80 فیصد مسترد ہوئیں۔ 2024 میں کینیڈا نے دس لاکھ غیرملکی طلبہ کو ویزےجاری کئے تھے جو امریکا کے بعد سب سے بڑی تعداد ہے، ان میں سے 41 فیصد کا تعلق بھارت ، 12 فیصدکا چین سے جبکہ 17 ہزار سے زیادہ کا تعلق ویتنام سے بتایا گیا ۔

(جاری ہے)

امیگریشن ماہرین کا کہنا ہے کہ ہاؤسنگ مسائل اور انفراسٹرکچر کے باعث کینیڈا کی حکومت کو اندرونی دباؤ کا سامنا ہے۔ طلبہ کو مدد فراہم کرنے والے کینیڈین ادارے بارڈر پاس کی صدر جانتھن شرمن کا کہنا ہے کہ آئی آر سی سی‘ سٹوڈنٹ ویزا درخواستوں کا زیادہ سختی سے جائزہ لے رہا ہے، طلبہ کے لیے مالی ثبوت کے طور پر ظاہر کی جانے والی رقم میں دوگنا کرتے ہوئے 20 ہزار 635 ڈالر کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ کینیڈا نے اعلان کیا تھا کہ 2025 میں 4 لاکھ 37 ہزار سٹڈی پرمٹ جاری کیے جائیں گے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 10 فیصد کم ہیں۔ان میں سے 73 ہزار پوسٹ گریجویٹ، 2 لاکھ 43 ہزار کے قریب انڈر گریجویٹ ڈگری اور دیگر پروگرامز کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔کینیڈا میں یونیورسٹی ڈگری مکمل کرنے والے غیرملکی طلبا عموماً ورک پرمٹ کے لیے اپلائی کرتے ہیں تاہم حکومت نے اس کے لیے بھی شرائط مزید سخت کر دی ہیں،ورک پرمٹ حاصل کرنے کے لیے طلبا کو اب انگلش یا فرانسیسی زبان کے ٹیسٹ میں بھی بہتر نتائج بھی دکھانا ہوں گے جبکہ کسی بھی غیرمنظور شدہ ڈگری پروگرام میں منتقلی پر طلبہ ورک پرمٹ کے اہل نہیں رہیں گے۔

اس سے قبل کینیڈا نے طلبہ کے لیے خصوصی طور پر ’سٹوڈنٹ ڈائریکٹ سکیم‘ متعارف کروائی تھی جس کے تحت مالی ثبوت دکھائے بغیر ویزے کے مرحلے کو تیز کیا جاتا تھا، تاہم حکومت نے یہ سکیم بھی بند کر دی ہے۔