امریکی جج کا ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے پر حکم امتناع، 10 لاکھ سے زائد وینزویلا اور ہیٹی کے شہریوں کی ملک بدری رک گئی

ہفتہ 6 ستمبر 2025 08:50

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 ستمبر2025ء) ایک امریکی وفاقی جج نے ٹرمپ انتظامیہ کے اُس فیصلے کو روک دیا جس کے تحت وینزویلا اور ہیٹی سے تعلق رکھنے والے 10 لاکھ سے زائد افراد کی عارضی قانونی حیثیت ختم کی جا رہی تھی۔ شنہوا کے مطابق اس فیصلے سے متاثرہ افراد اب امریکہ میں قیام اور کام کرنے کے مجاز رہیں گے۔سان فرانسسکو کے ڈسٹرکٹ جج ایڈورڈ چن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے وینزویلا اور ہیٹی کے شہریوں کے لیے "عارضی تحفظاتی حیثیت"کی تین توسیعات کو ختم کرتے ہوئے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔

(جاری ہے)

یہ توسیعات بائیڈن انتظامیہ کے دور میں دی گئی تھیں۔جج نے حکومت کے اس فیصلے کو "من مانی اور غیر معقول" قرار دیا۔عارضی تحفظاتی حیثیت (ٹی پی ایس ) اُن افراد کو ملک بدری سے تحفظ فراہم کرتی ہے جن کے آبائی ممالک میں جنگ، قدرتی آفات یا دیگر بحرانوں کے باعث واپسی ممکن نہ ہو۔عدالتی فیصلے کے نتیجے میں تقریباً 6 لاکھ وینزویلا کے شہریوں اور لاکھوں ہیٹی کے باشندوں کی قانونی حیثیت برقرار رہے گی، جن کی ٹی پی ایس کی مدت اپریل میں ختم ہو چکی تھی یا 10 ستمبر کو ختم ہونے والی تھی۔محکمہ ہوم لینڈ سکیو رٹی نے تاحال اس عدالتی فیصلے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔