ملک بھر میں یومِ تحفظ ختمِ نبوت عقیدت و احترام سے منایا گیا

7ستمبرہمارے عقیدے، ایمان اور دینی غیرت کی تجدید کا دن ہے، ملک شکیل قاسمی

اتوار 7 ستمبر 2025 17:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2025ء)ملک بھر میں 7 ستمبر یومِ تحفظ ختمِ نبوت نہایت عقیدت، احترام اور ایمانی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ اس دن کی مناسبت سے تمام چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں ختمِ نبوت کانفرنسز، سیمینارز، دروسِ قرآن و حدیث، جلوس اور اجتماعات کا انعقاد کیا گیا، جن میں علماء کرام، مشائخ، وکلاء، اساتذہ، طلبہ، سیاسی و سماجی رہنما اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

علماء کرام اور مقررین نے اس موقع پر 7 ستمبر 1974ء کی عظیم الشان فتح کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن تحریکِ ختم نبوت کی کامیابی، پارلیمانی وحدت اور امت مسلمہ کے ایمان کے تحفظ کی علامت ہے، جب حضرت علامہ شاہ احمد نورانی اور دیگر اکابرینِ امت کی قیادت میں پارلیمنٹ نے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دے کر ایک ناقابلِ فراموش تاریخ رقم کی۔

(جاری ہے)

ملک محمد شکیل قاسمی (بانی و سیکریٹری جنرل متحدہ ختم نبوت فورم پاکستان) نے اپنے بیان میں کہاکہ یومِ تحفظ ختمِ نبوت صرف ایک تاریخی دن نہیں، بلکہ ہمارے عقیدے، ایمان اور دینی غیرت کی تجدید کا دن ہے۔ 7 ستمبر ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ جب امت متحد ہو جائے، تو باطل چاہے کتنا ہی منظم کیوں نہ ہو، اسے شکست دینا ممکن ہے۔انہوں نے حضرت علامہ شاہ احمد نورانیؒ کی تاریخی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت نورانیؒ وہ مردِ حق تھے جنہوں نے قومی اسمبلی میں قادیانیوں کے باطل عقائد کو علمی، شرعی اور آئینی بنیادوں پر رد کیا۔

اُن کی جرأت، دلیل اور فہمِ دین نے امت کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا اور آج جو تحفظِ ختمِ نبوت کا قانون ہمیں حاصل ہے، وہ اُن ہی اکابر کی جدوجہد کا ثمر ہے۔ختمِ نبوت کانفرنسز میں شریک علمائے کرام اور مقررین نے حکومتِ وقت سے مطالبہ کیا کہ7 ستمبر کو سرکاری سطح پر ''یومِ تحفظ ختمِ نبوت'' کے طور پر منایا جائے۔تعلیمی اداروں، سرکاری دفاتر اور میڈیا پر ختم نبوت کے شعور کو فروغ دیا جائے۔

قادیانی گروہ کی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کی جائے اور ان کی آئینی حیثیت کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔آن لائن اور سوشل میڈیا پر قادیانی پروپیگنڈے کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ملک کے مختلف شہروں میں جلوسوں، اجتماعات، بینرز، پوسٹرز اور سوشل میڈیا پر لاکھوں افراد نے اپنے عقیدے کا اظہار کرتے ہوئے نعرہء ختمِ نبوت ﷺ بلند کیا۔ نوجوانوں، خواتین، طلبہ، اور بزرگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کر کے اس دن کو ایمان کی تازگی کا ذریعہ بنایا۔

تقریبات کا اختتام دعائوں اور اس عہدِ ایمانی کے ساتھ کیا گیا کہ ہم تحفظِ ختمِ نبوت کے مشن پر اکابرین کے نقشِ قدم پر چلتے رہیں گے، باطل کا ہر میدان میں مقابلہ کریں گے اور آئندہ نسلوں کو اس فتنہ سے محفوظ رکھنے کے لیے ہر ممکن قربانی دیں گے۔