Live Updates

ستلج میں مزید پانی آگیا، چناب میں بھی بہاؤ تیز، ملتان کے آس پاس درجنوں بستیاں ڈوب گئیں، ایمرجنسی نافذ

جھنگ میں دریائے چناب میں آنیوالے دوسرے بڑے ریلے سے300 سے زائد دیہات سیلاب کی زد میں، 2 لاکھ 81 ہزار ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں، مظفر گڑھ کے علاقے عظمت پو رمیں بند ٹوٹنے سے کئی بستیاں زیر آب

Sajid Ali ساجد علی پیر 8 ستمبر 2025 10:55

ستلج میں مزید پانی آگیا، چناب میں بھی بہاؤ تیز، ملتان کے آس پاس درجنوں ..
ملتان ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 ستمبر2025ء ) صوبہ پنجاب میں جاری سیلاب کے دوران بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، دریائے چناب بھی پانی کا بہاؤ تیز ہوگیا، جس کی وجہ سے جلالپور پیروالا بند ٹوٹنے سے درجنوں بستیاں ڈوب گئیں، جس کے پیش نظر علاقہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دریائے ستلج میں مزید پانی آنے کے بعد حکومت نے الرٹ جاری کردیا، دریائے ستلج میں ہریکے ڈاؤن سٹریم اور فیروزپور ڈاؤن سٹریم میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کی آمد اور اخراج 6 لاکھ 9 ہزار 669 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ، دریائے چناب میں ہیڈ تریمو ں پر بہاؤ 5 لاکھ 43 ہزار کیو سک ہے، چناب کے ساتھ راوی کا پانی شامل ہونے سے دباؤ بڑھنے سے جلالپور پیر والا کے 60 دیہات زیر آب آگئے جہاں پانی کسی بھی وقت شہر میں داخل ہونے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ ضلع ملتان کے شہر جلال پور پیروالا میں موضع شاہ رسول اور بیٹ واہی کے زمیندارا بند ٹوٹ گئے، بہادر پور کےعلاقے میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا، شجاع آباد اور جلال پور پیر والا میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور جلالپور پیروالا شہرکو خالی کرنے کا بھی حکم دے دیا گیا، اکبر فلڈ بند پر بھی پانی کی سطح بڑھ چکی ہے جہاں پانی کا لیول 412 اعشاریہ 3 فٹ پر پہنچ گیا، انتظامیہ اب شہری بند کو بچانے میں مصروف ہے کیونکہ دریائے چناب کا پانی شہر کے قریب بنائے جانے والے بند کو کسی بھی وقت توڑ سکتا ہے، ہنگامی طور پر لوگوں کوریسکیو کرنےکے لیے 5 ڈرون اور مزید 50 کشتیاں طلب کرلی گئی ہیں۔

ترجمان ریسکیو 1122 نے بتایا کہ جلال پور پیر والا میں رات بھر سے ریسکیو آپریشن جاری ہے، خان بیلہ کی ملحقہ آبادیوں کرم والی اور دراب پور سے 143 لوگوں کو ریسکیو کیا گیا، ملتان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2 ہزار 343 افراد کو سیلابی علاقے سے ریسکیو کیا گیا، مجموعی طور پر اب تک 10 ہزار 810 لوگوں کو ملتان کے سیلابی علاقوں سے ریسکیو کیا جا چکا ہے، ضلعی انتظامیہ ساڑھے 3 لاکھ افراد اور 3 لاکھ سے زائد جانوروں کا پیشگی انخلاء کروا چکی ہے جب کہ پنجاب بھر کے تمام اضلاع کے سیلابی علاقوں سے 2 ملین افراد اور 1.5 ملین جانوروں کا محفوظ انخلا کیا گیا۔

بتایا جارہا ہے کہ جھنگ میں دریائے چناب میں آنے والے دوسرے بڑے ریلے سے300 سے زائد دیہات سیلاب کی زد میں ہیں، 2 لاکھ 81 ہزار ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں، مظفر گڑھ کے علاقے عظمت پو رمیں بند ٹوٹنے سے کئی بستیاں زیر آب آگئیں، 7 ہزار سے زیادہ افراد کو نقل مکانی پر مجبور ہوئے، بہاولپور میں ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، سیلاب ناردرن بائی پاس کے قریب پہنچ کر مزید کئی بستیوں میں داخل ہوگیا، چنیوٹ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب آگیا، سیلابی ریلے سے 100 سے زائد دیہات پانی میں ڈوب گئے، متعدد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔

ادھر قصور میں 130 دیہات زیر آب آگئے، ایک لاکھ سے زائد آبادی متاثر ہوئی، بہاولنگر میں بُھوکاں پتن کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب آگیا، ہیڈ سلیمانکی پر بند ٹوٹنے سے بستی اللہ بخش، بستی جانن والی اور ماڑی میاں صاحب سمیت مزید آبادیوں میں سیلابی پانی داخل ہوگیا، ہزاروں ایکڑ پر فصلوں کو نقصان پہنچا، دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ 3لاکھ 19 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ ہیڈ سلیمانکی پر اونچے اور ہیڈ اسلام پردرمیانے درجے کے سیلاب ہیں۔ دریائے راوی میں ہیڈ بلوکی پر بہاؤ ایک لا کھ 39 ہزار، ہیڈ سدھنائی پر بہاؤ بڑھ کر ایک لاکھ 23 ہزار کیوسک ہو گیا۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات