فرانسیسی وزیرِاعظم پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ ہار گئے

منگل 9 ستمبر 2025 08:30

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 ستمبر2025ء) فرانس کی پارلیمان نے وزیرِاعظم فرانسوا بائرو کی حکومت کو صرف نو ماہ بعد اعتماد کے ووٹ میں ہٹا دیا ہے، جس کے نتیجے میں صدر ایمانوئل میکخواں کو نیا وزیرِاعظم تلاش کرنا پڑ رہا ہے، اور ملک ایک نئے سیاسی بحران کا شکار ہوگیا ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانسوا بائرو، جو صرف نو ماہ قبل اس عہدے پر فائز ہوئے تھے، نے اپنے اتحادیوں کو بھی حیران کر دیا جب انہوں نے ایک سخت گیر بجٹ پر جاری تعطل ختم کرنے کے لیے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا۔

یہ بجٹ فرانسیسی قرضے کو کم کرنے کے لیے تقریباً 44 ارب یورو (52 ارب ڈالر) کی بچت پر مشتمل ہے۔بائرو جدید فرانسیسی تاریخ کے پہلے وزیرِاعظم ہیں جنہیں اعتماد کے ووٹ کے ذریعے عہدے سے ہٹایا گیا نہ کہ عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے۔

(جاری ہے)

ایک قریبی ذریعے کے مطابق، بائرو منگل کی صبح اپنا استعفیٰ پیش کریں گے۔قومی اسمبلی میں ہونے والے ووٹ میں 364 ارکان نے حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا، جب کہ صرف 194 ارکان نے حکومت پر اعتماد ظاہر کیا۔

اسمبلی کی سپیکر یائل براؤن پیویٹ نے کہا کہ ’آئین کے آرٹیکل 50 کے مطابق، وزیرِاعظم کو استعفیٰ دینا ہوگا۔بائرو صدر میکخواں کے 2017 میں انتخاب کے بعد چھٹے وزیرِاعظم تھے، لیکن 2022 کے بعد سے پانچویں۔ ان کی برطرفی نے میکرون کے لیے ایک ایسے وقت میں نیا اندرونی چیلنج کھڑا کر دیا جب وہ یوکرین جنگ پر سفارتی کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں۔