آسٹریلیا، زہریلے مشروم سے ساس اور سُسر کو مارنے والی خاتون کو عمرقید

منگل 9 ستمبر 2025 08:30

کینبرا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 ستمبر2025ء) آسٹریلیا میں زہریلے مشروم کھلا کر رشتہ داروں کو جان سے مارنے والی خاتون کو عدالت نے عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق ملزمہ ایرین پیٹرسن کو سنائی گئی 33 برس پر مشتمل اور ناقابل ضمانت ہو گی۔ریاست وکٹوریہ کی سپریم کورٹ کے جج جسٹس کرسٹوفر بیلے کا کہنا ہے کہ خاتون کے جرائم میں بھروسے کو توڑنا بھی شامل ہے۔

عدالت نے سات جولائی کو 50 سالہ ایرین پیٹرسن کو مجرم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جان بوجھ کر قدم اٹھایا گیا اور وہ تین افراد کے قتل کی ذمہ دار ہیں۔رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کی تاریخ کا یہ انوکھا واقعہ جولائی 2023 میں شہر لیونگاتھا میں اس وقت پیش آیا تھا جب ایرین پیٹرسن کے گھر پر کچھ رشتہ داروں نے دوپہر کا کھانا کھایا تھا، جن میں ان کی ساس گیل پیٹرسن، سسر ڈونلڈ پیٹرسن، ان کی بہن ہیدرونکسن، ان کے شوہر اور ایک پڑوسی شامل تھے۔

(جاری ہے)

ایرین پیٹرسن نے اس روز کھانے میں مختلف ڈشز بنائی تھیں۔ چند گھنٹے بعد ان کے ساس، سسر اور ان کی بہن ہیدر ونکسن کی طبعیت خراب ہوئی اور وہ جان سے گزر گئے جبکہ ہیدر ونکسن کے شوہر اور پڑوسی کو کئی ہفتے کی طبی امداد کے بعد بچا لیا گیا تھا تاہم وہ مکمل طور پر صحت مند نہیں ہو پائے۔ اس کے بعد ایرین پیٹرسن پر شک پیدا ہوا۔عدالت میں پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ ایرین پیٹرسن نے ’جان بوجھ کر‘ کھانے میں زہریلے مشروم ملائے۔دوسری جانب ان کے وکیل نے دلائل میں اموات کو ایک ’خوفناک حادثہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی موکل نے گھبراہٹ میں پولیس کے سامنے اس لیے بار بار جھوٹ بولا کیونکہ وہ اس بات سے پریشان تھیں کہ شاید انہوں نے غلطی سے کھانے میں کوئی زہریلی چیز ملا دی ہے۔