پولینڈ دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلی بار کھلی جنگ کے قریب ترین پہنچ گیا ہے، نیٹو سے آرٹیکل 4 کے تحت مشاورت کی باضابطہ درخواست کر دی ہے، وزیراعظم ڈونلڈ ٹسک

بدھ 10 ستمبر 2025 16:56

وارسا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2025ء) پولینڈ کے وزیراعظم ڈونلڈ ٹسک نے کہا ہے کہ ان کا ملک دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلی بار کھلی جنگ کے قریب ترین پہنچ گیا ہے۔رائٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹسک کا بیان اس وقت سامنے آیا جب نیٹو کے رکن ملک نے اپنی فضائی حدود میں داخل ہونے والے روسی ڈرونز کو مار گرایا۔وزیراعظم نے بتایا کہ پولینڈ نے نیٹو سے آرٹیکل 4 کے تحت مشاورت کی باضابطہ درخواست کر دی ہے، اس شق کے مطابق اگر کسی رکن ملک کو اپنی علاقائی سالمیت، سیاسی آزادی یا سلامتی کو خطرہ محسوس ہو تو اتحادی ممالک مشترکہ مشاورت کے پابند ہیں۔

پولینڈ کے وزیراعظم نے پارلیمان کو بتایا کہ گزشتہ رات پولینڈ کی فضائی حدود کی 19 بار خلاف ورزی کی گئی، یہ پیش رفت اس وقت ہوئی ہے جب پہلے ہی روسی ڈرونز کی دراندازی سے کشیدگی بڑھ چکی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ میرے پاس یہ کہنے کی کوئی وجہ نہیں کہ ہم جنگ کے دہانے پر ہیں لیکن ایک لکیر عبور کی جا چکی ہے اور یہ پہلے سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔ یہ صورتحال ہمیں دوسری عالمی جنگ کے بعدایک بار پھر کھلے تصادم کے قریب ترین لے آئی ہے۔

وزیراعظم کے مطابق اب تک تین ڈرونز کو مار گرائے جانے کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ امکان ہے کہ چوتھا ڈرون بھی گرا دیا گیا ہے۔پولینڈ کی وزارت داخلہ کی ترجمان کارولینا گیلیکا نے بتایا کہ ملک میں اب تک سات ڈرونز اور ایک میزائل کا ملبہ برآمد کیا گیا ہے۔مقامی حکام کے مطابق مشرقی قصبے وائریکی میں ایک رہائشی عمارت پر ڈرون یا اس سے ملتا جلتا کوئی آلہ گرا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ مشرقی خطے لوبلن میں پولیس نے ایک اور تباہ شدہ ڈرون دریافت کیا۔ضلع زاموسک کے پراسیکیوٹر کے دفتر نے بتایا کہ چیزنیکی کے قبرستان کے قریب بھی ڈرون کے پرزے ملے ہیں۔ اسی طرح وسطی خطے ووچ کے گاؤں منیشکوف میں کھیتوں سے ایک اور ڈرون برآمد ہوا۔