ایم ایل اے معراج ملک کی گرفتاری کے خلاف مظاہروں کو روکنے کیلئے ڈوڈہ میں سخت کرفیو نافذ

جمعرات 11 ستمبر 2025 17:58

جموں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2025ء)غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کشمیری قانون ساز معراج ملک کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری اورضلع ڈوڈہ میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کے بعد سخت کرفیو نافذ کر دیاگیاہے ۔ سخت سکیورٹی انتظامات کے باوجود ڈوڈہ اور کشتواڑاضلاع میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض حکام نے کرفیو کرکے بھاری تعداد میں بھارتی پیراملٹری فورسز کو تعینات اور ڈوڈہ کے تمام داخلی راستوں کی ناکہ بندی کر دی ہے ۔ وسطیٰ ڈوڈہ میں سڑکوں اور گلیوں کو خاردار تاروں کے ذریعے بند کر دیا گیا ہے اورلوگوںکو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے ۔ڈوڈہ کے ایک رہائشی نے دی وائر کو بتایاکہ مزید قابض فورسز کو علاقے میں تعینات کیاجارہاہے۔

(جاری ہے)

ضلع میں موبائل انٹرنیٹ سروسزبدستور معطل ہیں اور کشتواڑ سے ملحقہ علاقوں میں بھی پابندیاں سخت کردی گئی ہیں۔ایک مقامی صحافی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایاڈوڈہ کے موجودہ ماحول کا موازنہ اگست2019میں مقبوضہ کشمیر میں دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کی صورتحال سے کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ پورے ضلع میں سخت پابندیاں عائد ہیں اور میڈیا کو بھی صورتحال رپورٹ کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔

ڈوڈہ میں تمام دکانیں، تعلیمی ادارے، بینک اور سرکاری دفاتر بند ہیں اور سرکاری اور نجی ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہے۔سخت پابندیوں کے باوجود ڈوڈہ کے علاقے گندوہ میں معراج ملک کے حامیوں نے انکی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا اوراس موقع پر مظاہرین کی بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ مرکزی ڈوڈہ شہر میں بھی ایسا مظاہرہ کیاگیاہے ۔

بھارتی فورسز نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا جس سے وہ منتشر ہو گئے۔ بھلیسہ میں مظاہرین نے خاموش دھرنا دیا تاہم پولیس کی آمد کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے ۔ مزید مظاہروں کو روکنے کے لیے ضلع بھر میں مبینہ طور پر خواتین سمیت درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ کشتواڑ کے علاقے چترو میں مظاہرین نے معراج ملک کی حمایت میں مارچ کیا۔ مظاہرین نے بھارت مخالف نعرے لگائے اور معراج ملک کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔