کالے قانون کے تحت گرفتار معراج ملک کے والد پریس کانفرنس کے دوران بے ہوش ، بیٹے کی رہائی کی اپیل ، ڈپٹی کمشنر کی معطلی ، معاملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ

ہفتہ 13 ستمبر 2025 14:57

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کالے قانون ”پبلک سیفٹی ایکٹ “ کے تحت گرفتار رکن اسمبلی معراج ملک کے والدنے اپنے بیٹے کی رہائی کی پر زور اپیل کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ڈوڈ ہ کو معطل کرنے اور معاملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے معراج ملک کو محض اس بنا پر کالے قانون کے تحت گرفتار کیا ہے کہ انہوں نے عوامی مسائل و مشکلات سے غفلت برتنے پرضلع ڈوڈہ کے ڈپنی کشمیر کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

معراج ملک کے والد شمس الدین نے جموں میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ میں نے اپنا بیٹا لوگوں کو دے دیا ہے، اب میں اسے واپس چاہتا ہوں، اس کی چار بیٹیاں گھر میں رو رہی ہیں، سب سے چھوٹی صرف ڈھائی سال کی ہے، اس کی والدہ اور اہلیہ بھی رو رہی ہیں، معصوم بچوں کی دیکھ بھال اب کون کرے گا۔

(جاری ہے)

شمس الدین پریس کانفرنس کے دوران انتہائی جذباتی ہو گئے ۔

اس موقع پر وہ بے ہوش بھی ہوئے جس پر انہیں سرکاری میڈیکل کالج جموں منتقل کیا گیا۔یاد رہے کہ عام آدمی پارٹی سے وابستہ معراج ملک کی گرفتاری کے خلاف ڈوڈہ میں حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے ہیں ۔ انتظامیہ نے مظاہروں کو روکنے کیلئے سخت پابندیاں نافذ کر رکھی ہیں جبکہ مظاہروں کے دوران اب تک 80سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔گرفتارکیے جانے والوں میں کئی خواتین بھی شامل ہیں۔

عام آدمی پارٹی(اے اے پی) کے سربراہ اروند کیجریوال نے معراج ملک کی گرفتاری پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایک منتخب نمائندے کو محض اپنے حلقے کے لیے بنیادی سہولیات کا مطالبہ کرنے پر جیل میں ڈالنا کہاں کی جمہوریت ہے۔ یاد رہے کہ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کسی شخص کو بغیر کسی عدالتی کارروائی کے کم از کم دو سال تک قید رکھا جاسکتا ہے ۔