وفاقی حکومت کو بھی معدنیات کے ذخائر کا سودا کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں ہے، پشتونخوا نیپ

ہفتہ 13 ستمبر 2025 22:24

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 ستمبر2025ء) پشتونخوا نیپ کے مرکزی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں امریکی سامراجی کمپنیوں اور پاکستان کے عسکری اداروں کے درمیان پشتونخوا اور بلوچستان کے نایاب معدنیات کی کان کنی اور نیلام کے معاہدوں کو سراسر خلاف ائین اور پشتون و بلوچ اقوام کی قومی مفادات اور پاکستان کے ملکی مفادات کی سراسر منافی قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخوا وطن اور بلوچستان کے تمام نایاب معدنیات اور سونا و تانبا کی بشمول ہر قسم کے بیش قیمت معدنیات اور قدرتی وسائل کے تمام ذخائر کے مالک پشتون اور بلوچ اقوام ہیں۔ پاکستان کے ائین کے اٹھارویں ترمیم میں تمام نایاب اور ہر قسم کی معدنیات پر اس ملک کے قومی صوبوں کا قومی حق ملکیت تسلیم کیا گیا ہے اور گیس اور تیل کے ذخائر میں وفاق کے ساتھ صوبوں کا مساوی حق تسلیم کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ہر قسم کے معدنیات کے حوالے سے فیصلہ کرنے کا اختیار صوبوں اور قوموں کو حاصل ہے۔ وفاقی حکومت کو بھی معدنیات کے ذخائر کا سودا کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں ہے۔ یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ امریکہ کے ساتھ پشتونخوا اور بلوچستان کے نایاب معدنیات کی کان کنی کے معاہدوں کا اعلان مقتدرہ نے کیا اور امریکی سامراجی کمپنیوں نے وزیراعظم ہاس میں مفاہمت کی یاداشت پر دستخط پاکستان کے عسکری کمپنی فرنٹیئر ورکس ارگنائزیشن (ایف ڈبلیو او)اور این ایل سی نے کر دیے۔

ہمارے اسٹیبلشمنٹ نے امریکہ کی اس شرط کو تسلیم کیا ہے کہ فوجی ادارے پشتونخوا اور بلوچستان کے نایاب معدنیات نکال کر بندرگاہ تک پہنچانے کے پابند ہوں گے۔ بیان میں سے سامراجی ممالک پر واضح کیا گیا ہے کہ پشتون اور بلوچ اقوام اور اس ملک کے عوام غیر ائینی معاہدوں کو نہیں مانتے۔ ان اقوام اور عوام کو اپنے معدنیات اور قدرتی وسائل کی سرمایہ کاری کے وہ معاہدے قبول ہوں گے جن کا فیصلہ اقوام و عوام کے حقیقی منتخب نمائندے کریں گے اور غیر ائینی حکمران اور غیر ائینی اداروں کو ہمارے نایاب معدنیات اور قدرتی وسائل کی نیلام کا کوئی اختیار حاصل نہیں ہے۔

بیان میں پشتون بلوچ عوام اور وطن کی محافظ جمہوری قوتوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ باہم متحد ہو کر اپنے قومی دولت کی بیش بہا ذخائر کا مردانہ وار دفاع کریں۔