محبوبہ مفتی کا رکن اسمبلی کی نظربندی پر اسمبلی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ

ہفتہ 13 ستمبر 2025 19:33

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ڈوڈہ کے رکن اسمبلی معراج ملک کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے جمہوری اقدار اور اداروں پر حملہ قرار دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے آج سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے پر بحث کے لیے اسمبلی کا ہنگامی اجلاس بلائیں اورمعراج ملک کی رہائی کا مطالبہ کرنے والی قرارداد پاس کرائیں۔

انہوں نے کہاکہ کسی منتخب نمائندے پر پی ایس اے لاگو کرنا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسپیکر کو ہنگامی اجلاس بلانا چاہیے تھا اور اس معاملے پر بحث کرانی چاہیے تھی اور ایک قرارداد دہلی کو بھیجنی چاہیے تھی۔

(جاری ہے)

جمہوریت اسی طرح چلتی ہے۔محبوبہ مفتی نے فوری اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے اسپیکر پر زور دیا کہ وہ سیاست سے اوپر اٹھ کر بلا تاخیر اسمبلی اجلاس بلائیں۔

انہوں نے کہا کہ منتخب نمائندوں کے خلاف اس طرح پی ایس اے کے غلط استعمال کی کوئی نظیر نہیں بننی چاہیے۔انہوں نے تہاڑ، آگرہ، راجستھان اور اتر پردیش کی جیلوں میں بند ہزاروں کشمیریوں کی حالت زار کو بھی اجاگرکرتے ہوئے کہاکہ ان کے اہل خانہ کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ انہوں نے معراج ملک کو قانونی امداد فراہم کرنے کے بارے میں وزیر اعلی عمر عبداللہ کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قانونی مدد ہزاروں غریب قیدیوں کو دی جانی چاہیے جن کے اہلخانہ کے پاس وسائل نہیں نہ کہ کسی ایسے رکن اسمبلی کو جس کے پاس اپنا دفاع کرنے کی قوت ہیں۔

سرینگر میں حال ہی میںعام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کی نظر بندی پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ جن لوگوں نے دفعہ370کی منسوخی کی حمایت کی، اب وہ اس کے نتائج بھگت رہے ہیں۔سنجے سنگھ نے 2019میں دفعہ370 کی منسوخی کے حق میں ووٹ دیتے ہوئے دعویٰ کیاتھا کہ یہ جموں و کشمیر کیلئے اچھا ہے، آج انہیں حقیقت کا ادراک ہو گیا ہے۔