امت مسلمہ کے حکمران آنکھیں کھول لیں، گریٹر اسرائیل کا خواب عملی تعبیر کی طرف بڑھ رہا ہے، برجیس طاہر

امریکہ، اسرائیل اور بھارت کا عسکری گٹھ جوڑ نیا محور بنا رہا ہے، بیرونی طاقتوں پر اندھا اعتماد خطرناک ثابت ہو سکتا ہے،سابق وزیر

اتوار 14 ستمبر 2025 15:30

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2025ء)امریکہ، اسرائیل اور بھارت کا سفارتی و عسکری گٹھ جوڑ ایک ایسا نیا محور تشکیل دے رہا ہے جس نے عالمی امن و استحکام کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔ مرکزی نائب صدر مسلم لیگ(ن)چوہدری محمد برجیس طاہر نے سینئر صحافیوں سے خصوصی گفتگو میں خبردار کیا کہ مسلم امہ آخر کب تک آنکھیں بند رکھ کر محض وقت گزارتے رہے گی انہوں نے کہا کہ آج کے عالمی منظر نامے میں کوئی ملک ایسا نہیں جو کسی نہ کسی وقت امریکہ کا پارٹنر نہ رہا ہو، سوڈان، یمن، عراق، ایران اور دیگر ممالک کی مثالیں اس تلخ حقیقت کی گواہ ہیں کہ عالمی طاقتوں کے فیصلے قوموں کو باری باری منطقی انجام تک پہنچا دیتے ہیں، سوال یہ ہے کہ جب بڑی طاقتیں متحد ہو کر فیصلہ کرتی ہیں تو امت مسلمہ کی دفاعی ذمہ داری کون سنبھالے گا برجیس طاہر نے واضح کیا کہ تحفے میں دیے گئے جہاز اور بیرونی مالی امداد وقتِ جنگ کس قدر ناکام ثابت ہوتی ہے، اس کا عملی ثبوت قطر کی صورتحال ہے جہاں بیرونی حمایت یکسر ناکافی رہی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاہک اسرائیل اور امریکہ کے گہرے تعلقات نے خطے کے توازن کو جڑ سے بدل دیا ہے اور اسی سوچ کے تحت گریٹر اسرائیل کا خواب عملی تعبیر کی طرف بڑھ رہا ہے،فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم لاکھوں دلوں کو زخمی کر رہے ہیں،خدا کی لاٹھی بے آواز ہے مگر جب وہ حرکت میں آتی ہے تو سب کو منطقی انجام کا سامنا کرنا پڑتا ہے،برجیس طاہر نے افسوس ظاہر کیا کہ اسلامی ممالک دفاعی اعتبار سے کمزور ہیں۔

پاکستان نے اگرچہ کچھ بہتری دکھائی ہے مگر یہ ہرگز کافی نہیں، آج کے دور میں جب ہزاروں میل دور تک ہدف کو لمحوں میں نشانہ بنایا جا سکتا ہے تو خطے کی دفاعی تیاری کیوں نہ کی جائی قطر کا معاملہ اور 1971 میں امریکی بحری بیڑے کی تاخیر دونوں اس حقیقت کو اجاگر کرتے ہیں کہ بیرونی طاقتوں پر اندھا اعتماد سراسر تباہ کن ہے۔حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے برجیس طاہر نے کہا کہ ذاتی اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر قومی و علاقائی دفاع کو مضبوط کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔