پاکستان کی چین کو اگست میں برآمدات میں اضافہ، 158 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں

اتوار 14 ستمبر 2025 15:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2025ء)پاکستان کی چین کو برآمدات اگست کے دوران 2 فیصد اضافہ کیساتھ 158 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔حالانکہ ملک کی مجموعی برآمدات میں نمایاں کمی واقع ہوئی اور تجارتی خسارہ بھی بڑھ گیا، یہ اعداد و شمار ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان (TDAP) کی جانب سے جاری کردہ عبوری رپورٹ میں سامنے آئے ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق مالی سال کے ابتدائی دو ماہ (جولائی تا اگست) کے دوران چین کو برآمدات 7 فیصد بڑھ کر 331 ملین ڈالر ہو گئیں، جس سے چین امریکا اور برطانیہ کے بعد پاکستان کا تیسرا بڑا خریدار بن گیا۔ گوادر پرو کے مطابق اگست میں مجموعی برآمدات سالانہ بنیاد پر 12.5 فیصد کم ہو کر 2.42 ارب ڈالر رہ گئیں، جبکہ درآمدات میں 6.4 فیصد اضافہ ہو کر 5.29 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

(جاری ہے)

اس کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 30 فیصد اضافے کے ساتھ 2.87 ارب ڈالر ہو گیا۔ جولائی تا اگست کے عرصے میں مجموعی تجارتی خسارہ 29 فیصد بڑھ کر 6.01 بلین ڈالر ہو گیا۔ گوادر پرو کے مطابق چین پاکستان کا سب سے بڑا درآمدی ذریعہ بھی رہا، جہاں سے آنے والی اشیاء کی درآمدات مالی سال کے ابتدائی دو مہینوں میں 33 فیصد اضافے کے ساتھ 2.99 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔

اس طرح بیجنگ پاکستان کے لیے سب سے بڑی مارکیٹ اور سب سے بڑا سپلائر بن کر ابھرا۔ گوادر پرو کے مطابق اگرچہ مجموعی طور پر برآمدات میں کمی آئی، مگر کچھ شعبہ جات نے عالمی اور چینی مارکیٹوں میں مزاحمت دکھائی۔ ٹیکسٹائل اور چمڑے کا شعبہ، جو پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، نے جولائی تا اگست کے دوران 3.39 ارب ڈالر کمائے، جو گزشتہ سال کی نسبت 10 فیصد زیادہ ہے۔

بیڈ شیٹس، مردانہ ملبوسات، کاٹن یارن اور خواتین کے لباس اس میں پیش پیش رہے، جبکہ سیمنٹ اور کھجور کی برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا۔ دوسری طرف چاول کی برآمدات تقریباً ایک تہائی کم ہو گئیں۔ گوادر پرو کے مطابقعلاقائی طور پر، ایشیائی ممالک کو برآمدات مالی سال کے پہلے دو مہینوں میں 11 فیصد کم ہوئیں، تاہم چین نے اس رجحان کے برعکس مسلسل ترقی دکھائی۔

ماہرینِ معیشت کا کہنا ہے کہ چینی مارکیٹ میں پاکستانی ٹیکسٹائل، خام مال اور خوراک کی مانگ، یورپ اور امریکا کی سست روی کے دوران ایک اہم سہارا بنی ہوئی ہے۔ معاشی ماہر سبحان احمد نے گوادر پرو کو بتایاچین کی مسلسل مانگ پاکستان کی برآمدات کے لیے ایک اہم ستون بن چکی ہے۔ جب دیگر مارکیٹیں سست ہو رہی ہیں، چین کے ساتھ تجارت ہماری صنعتی سرگرمیوں کو جاری رکھنے اور برآمد کنندگان کے لیے ایک قابلِ بھروسا مارکیٹ فراہم کرنے میں مدد دے رہی ہے۔