انتظامیہ نے ان کے 90 کروڑ روپے مالیت کے قانونی اور انتقالی ہوٹلز اور عمارتیں مسمار کر دیں، لیگی رہنما کا الزام

اتوار 14 ستمبر 2025 20:25

سوارت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2025ء)مسلم لیگ ن سوات کے رہنما اور سابق ضلع نائب ناظم ملک صدیق احمد نے الزام عائد کیا ہے کہ انتظامیہ نے ان کے 90 کروڑ روپے مالیت کے قانونی اور انتقالی ہوٹلز اور عمارتیں مسمار کر دیں جبکہ اثر و رسوخ رکھنے والوں کی عمارتوں کو نہیں چھیڑا گیا۔ سنگوٹہ میں اپنی رہائش گاہ پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر امیر مقام نے اپنے ہوٹل کو تو بچا لیا لیکن ہمارے کروڑوں روپے کی جائیداد کے تحفظ کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

حالانکہ ہم نے ہر وقت ان کا ساتھ دیا ہے ۔ اس موقع پر بلدیاتی چیئرمین نصیر احمد، انور اقبال بالے، کفایت اللہ باچا، ملک فیاض خان، سوات ہوٹلز ایسوسی ایشن کے صدر حاجی زاہد خان ، احمد شاہ، جاوید علی شاہ اور دیگر عمائدین و ہوٹل مالکان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے دعوی کیا کہ صوبائی وزیر فضل حکیم نے وزیر اعلی کے ساتھ بیٹھ کر ان کے ہوٹلوں کو نشانہ بنایا۔

ان کے مطابق کالام سے لنڈاکے تک بااثر افراد کی عمارتوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی جبکہ کمزوروں پر وار کیا گیااور متعدد ہوٹلز اور عمارتوں کو مسمار کرکے کاروبار اور سیاحت کو تباہ کردیا گیا ۔ملک صدیق احمد کا کہنا تھا کہ انہوں نے 1995 میں اپنی موروثی زمین پر ہوٹل تعمیر کیے تھے اور ٹی ایم اے سے اجازت بھی حاصل کی تھی، اگر یہ غیرقانونی تھے تو بجلی اور گیس کنکشن کیوں دیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات اور نشاندہی کے باوجود اے ڈی سی اور اے سی نے انہی ہوٹلوں کو گرانے کا حکم دیا اور احتجاج کرنے والوں پر گولیاں اور آنسو گیس بھی برسائی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کارروائی میں سوات کے ایم پی ایز اور شانگلہ کے وفاقی وزیر امیر مقام بھی برابر کے شریک ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم عدالتوں میں کیس بھی جیت چکے ہیں مگر انتظامیہ نے فیصلوں کو تسلیم نہیں کیا۔

اس موقع پر سوات ہوٹلز ایسوسی ایشن کے صدر حاجی زاہد خان نے کہاکہ انتظامیہ اور حکومت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ہوٹلز انڈسٹری کا ساڑھے 9 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے اور اگر حکومت نے اپنی روش نہ بدلی تو سوات کے تمام ہوٹلز کو بند کرکے سیاحوں کو سوات نہ آنے کا اعلان کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ تجاوزات کی آڑ میں عوام کو حکومت سے بدظن کرکے دہشت گردی کے لئے راہ ہموار کرنے کی سازش کی جارہی ہے جس کی ہم کسی صورت اجازت نہیں دیں گے ۔ ملک صدیق احمد نے چیف جسٹس آف پاکستان سے فوری مداخلت اور انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔