رواں سال جرائم میں 33 فیصد کمی واقع ہوئی ، فیصل آباد کو کرائم فری بنانا ہدف ہے، آر پی او

پیر 15 ستمبر 2025 17:49

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 ستمبر2025ء) ریجنل پولیس آفیسر ذیشان اصغر نے کہا ہے کہ فیصل آباد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں بڑے جرائم کی شرح میں 33 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے اور پولیس کا عزم ہے کہ جرائم پیشہ عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچا کر شہر کو کرائم فری بنایا جائے۔ انہوں نے یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری اور چیمبر ممبران کے ساتھ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے بتایا کہ سیف سٹی منصوبے کے تحت جن علاقوں میں کیمرے نصب ہیں وہاں جرائم کی شرح میں 33 فیصد جبکہ دیگر علاقوں میں 25 فیصد کمی آئی ہے جو سی پی او صاحبزادہ بلال عمر اور ان کی ٹیم کی انتھک محنت اور موثر حکمتِ عملی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس جرائم کی روک تھام کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے اور سیف سٹی انتظامیہ کے ساتھ قریبی رابطے میں رہتے ہوئے مزید کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں تاکہ کنال روڈ سمیت اہم اور پوش علاقوں کو جرائم سے پاک کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لاہور میں ایک کامیاب تجربہ کیا گیا جہاں شام کے بعد ہر ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک ہی داخلی اور خارجی راستہ رکھا گیا جس کے نتیجے میں کرائم ریٹ 80 فیصد تک کم ہوگیا۔ اسی ماڈل کو فیصل آباد کے حساس علاقوں میں بھی متعارف کرایا جائے گا اور ان مقامات پر گارڈ تعینات کیے جائیں گے۔آر پی او نے مزید کہا کہ فیڈ مک اور علامہ اقبال انڈسٹریل اسٹیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں بالخصوص چینی اور کورین شہریوں کی سکیورٹی کے لیے خصوصی اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں جبکہ ان مقامات پر آٹومیشن سسٹم بھی رائج کیا جا رہا ہے تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید بڑھے اور وہ یہاں سرمایہ کاری میں دلچسپی لیں۔

انہوں نے کہا کہ سیف سٹی کے دائرہ کار کو وسیع کرتے ہوئے اب تحصیل ہیڈکوارٹرز میں بھی کیمرے نصب کیے جائیں گے جس سے مجموعی سکیورٹی مزید بہتر ہوجائے گی۔ٹول پلازہ کے خاتمے کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ پولیس کے دائرہ اختیار میں نہیں تاہم وہاں سکیورٹی کو مزید موثر بنانے کیلئے اقدامات ضرور کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز، شادی ہالز اور تعلیمی ادارے فوری طور پر حفاظتی کیمرے نصب کریں تاکہ انہیں سیف سٹی نیٹ ورک سے منسلک کر کے جرائم کی بروقت روک تھام کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے ایس ایس پی آپریشنز اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن کو ہدایت کی کہ وہ فیصل آباد چیمبر کے نمائندوں کے ساتھ خصوصی ملاقات کر کے سکیورٹی سے متعلقہ تمام مسائل کا حل نکالیں۔قبل ازیں خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کو سکیورٹی کے حوالے سے کئی چیلنجز درپیش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گھنٹہ گھر اور اس کے اطراف میں خصوصی حفاظتی انتظامات کی ضرورت ہے جبکہ فیڈ مک اور دیگر صنعتی علاقوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی موجودگی کے باعث سخت سکیورٹی ناگزیر ہے تاکہ عالمی سطح پر پاکستان کا اعتماد بڑھے اور مزید سرمایہ کار یہاں انڈسٹری قائم کریں۔انہوں نے کہا کہ تاجروں اور مارکیٹوں کی حفاظت کے لیے سیف سٹی کیمروں کی تنصیب انتہائی ضروری ہے اور کنال روڈ پر بھی سکیورٹی بڑھائی جائے۔

ریحان نسیم بھراڑہ نے پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ کم وسائل کے باوجود پولیس بہترین کارکردگی دکھارہی ہے۔ تاہم انہوں نے تجویز دی کہ شہر میں امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنانے کے لیے تاجروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشترکہ اجلاس منعقد کیے جائیں اور تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز کو پابند بنایا جائے کہ وہ حفاظتی کیمرے نصب کریں اور انہیں سیف سٹی سے منسلک کریں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے امن و امان کے قیام کے لیے موثر اقدامات کیے ہیں جو عملی طور پر نظر بھی آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈسٹریل ایریا میں ٹول پلازہ تاجروں کے لیے مشکلات پیدا کرتا ہے اور اس کی وجہ سے صنعتکار جرائم پیشہ عناصر کا آسان ہدف بن جاتے ہیں۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ پولیس نوجوان نسل کی رہنمائی کے لیے بھی اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ فیصل آباد چیمبر اس ضمن میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔