م*اسرائیل مشرق وسطی میں طاقت کا ناجائز استعمال کر رہا ہے ،، سینیٹر محمد عبدالقادر

طاقت ہی کی زبان میں سبق سکھایا جائے تاکہ آئندہ اسے جارحیت کی جرات نہ ہو، دوحا اجلاس کو محض مذمتی بیانات تک محدود نہیں رکھا جا سکتا

پیر 15 ستمبر 2025 21:20

و*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 ستمبر2025ء) چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ اسرائیل کی خطے میں بڑھتی ہوئی بربریت نے مشرق وسطی کا امن تباہ کر کے رکھ دیا ہے بینجمن نیتن یاہو نے جنگی جرائم کی تمام حدیں پار کر دی ہیں گزشتہ دو برس کی اسرائیلی وحشیانہ بمباری کی وجہ سے 70 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور دو لاکھ سے زائد کو زخمی کیا جا چکا ہے اسرائیل کی غنڈہ گردی غزہ کی حدود سے نکل کر پورے مشرق وسطی میں پھیل چکی ہے لیکن کسی بھی ملک کو سفاک اسرائیل کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو غزہ میں بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت نے خطے کے تمام ممالک میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کر دیا ہے اس تباہ کن صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام مسلمان ممالک کو باہمی اختلافات بھلا کر متحد ہونا ہوگا اسرائیلی غزہ، لبنان، شام، یمن اور ایران پر حملے کرنے کے بعد اب قطر پر بھی حملہ آور ہو چکا ہے اسرائیل مشرق وسطی میں طاقت کا ناجائز استعمال کر رہا ہے اس لئے اسرائیل کو طاقت ہی کی زبان میں سبق سکھایا جائے تاکہ آئندہ اسے کسی بھی ملک کے خلاف جارحیت کی جرات نہ ہو اس مقصد کے حصول کیلئے دوحا میں عرب اسلامی ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے تاکہ اسرائیل کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے متفقہ اور مضبوط فیصلہ کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے مزید کہا کہ اس موقع پر اگر اسرائیل کو ظلم و جبر سے باز رکھنے کیلئے بزور بازو نہ روکا گیا تو اسرائیل خطے کے دوسرے ممالک کو بھی اپنی بربریت کا نشانہ بنائے گا دوحا اجلاس کو محض مذمتی بیانات تک محدود نہیں رکھا جا سکتا اس اجلاس کو حتمی پالیسی کی شکل دے کر متفقہ طور پر منظور کیا جائے اسرائیلی جارحیت سے بچا کیلئے ایک مشترکہ فوج تشکیل دی جائے تاکہ اسرائیل کو منہ توڑ جواب دیا جا سکے تمام مسلم ممالک اسرائیل کے ساتھ ہر سطح کے سفارتی و اقتصادی تعلقات کو فوری طور پر ختم کر دیں اسرائیل کی مشکیں کسنے کیلئے پاکستان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، کویت، بحرین، عمان اور ترکیہ کا کردار بطور خاص انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا