پاک-ایران بزنس فورم ،دوطرفہ تجارت کو نئی بلندیوں تک لے جانے کیلئے خاکہ پیش

منگل 16 ستمبر 2025 22:54

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)وفاقی وزیر تجارت پاکستان جام کمال خان نے پاکستان - ایران کے درمیان مشترکہ خوشحالی کے نئے باب کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت پاکستان نے ایران کے ساتھ تجارت اور روابط کو اعلیٰ ترین اسٹریٹجک ترجیح دی ہے،ہمارا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان کا رخ کر رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تجارت پاکستان جام کمال خان نے پاک-ایران بزنس فورم 2025سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اور ایران کے درمیان مشترکہ خوشحالی کے نئے باب کا اعلان کیا۔یہ فورم تہران میں پاکستان۔ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن(جے ای سی)کے 22ویں اجلاس کے موقع پر منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں ایرانی اور پاکستانی کاروباری رہنماں، حکام اور سفارت کاروں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

جام کمال خان نے کہا کہ بزنس فورم کا اتنے بڑے پیمانے پر پہلی مرتبہ انعقاد اس امر کا مظہر ہے کہ دونوں ممالک کی قیادت اور عوام دوستی کو ٹھوس معاشی نتائج میں ڈھالنے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت، ایرانی وزیر برائے سڑک و شہری ترقی فرزانہ صادق اور ایرانی ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن کا شاندار انتظامات اور میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اقتصادی شراکت داری کو بھی اتنا ہی گہرا اور پائیدار ہونا چاہیے جتنا کہ ہمارے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی تعلقات ہیں جو صدیوں پر محیط ہیں۔

وفاقی وزیر تجارت نے دوطرفہ تجارت کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے متعدد اقدامات کا خاکہ پیش کیا، جن میںبینکنگ، لاجسٹکس، شپنگ، ایوی ایشن، فری زونز، ہائی اینڈ مینوفیکچرنگ، زراعت اور سرمایہ کاری کے فروغ پر 17 نئے پروٹوکولز پر مذاکرات،مندو پشین اور گوادر۔رمیدان جیسی بارڈر مارکیٹس اور خصوصی اقتصادی زونز کو فعال بنانا تاکہ سرحدی علاقوں میں روزگار اور کاروبار کے مواقع بڑھیں،حکومتِ پاکستان کے پانچ سالہ معاشی منصوبہ اڑان پاکستان کے تحت توانائی، معدنیات، زراعت اور مینوفیکچرنگ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا فروغ،کسٹمز، ٹیرف اور ریگولیٹری رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے پاکستانی اور ایرانی ٹیموں کے درمیان قریبی تکنیکی تعاون شامل ہیں۔

جام کمال خان نے کہا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومتِ پاکستان نے ایران کے ساتھ تجارت اور روابط کو اعلیٰ ترین اسٹریٹجک ترجیح دی ہے،ہمارا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان کا رخ کر رہی ہے۔وفاقی وزیر نے ایرانی کمپنیوں کو نومبر 2025میں پاکستان میں ہونے والے ایگریکلچر ایکسپو میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ یہ موقع مینوفیکچرنگ ہبز دیکھنے، ہم منصبوں سے ملاقات اور نئی منڈیوں کو دریافت کرنے کے لیے ایک گیٹ وے ہوگا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان جلد 23واں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس پاکستان میں منعقد کرے گا تاکہ تہران میں طے پانے والے معاہدوں پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔ ہماری دوستی تاریخی اور بابرکت ہے، اب ہمیں اپنی اقتصادی شراکت کو بھی تاریخ ساز بنانا ہے۔فرزانہ صادق، وزیر برائے سڑک و شہری ترقی اسلامی جمہوریہ ایران، نے فورم سے خطاب میںپاکستان کے حالیہ سیلابوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی تعزیت کا اظہار کیااورگزشتہ برسوں میں دوطرفہ تجارت میں قابلِ ذکر اضافے کو سراہا اور کہا کہ تجارت گزشتہ سال 3.1ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی۔

اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کی قیادت کی رہنمائی میں تجارتی ہدف 10 ارب ڈالر تک پہنچنے کے لیے پیش رفت جاری ہے۔انہوںنے ایک دوسرے کے تقابلی فوائد کو بروئے کار لانے اور سپلائی چین مضبوط بنانے پر زور دیا۔دواسازی، انجینیئرڈ مصنوعات، سیرامکس اور دیگر شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں پر دلچسپی ظاہر کی۔فرزانہ صادق نے کہا کہ پاکستان۔ایران بزنس فورم دونوں ممالک کے لیے عملی پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جس سے تعاون میں تیزی اور دونوں قوموں کے لیے ٹھوس نتائج حاصل ہوں گے۔فورم کے اختتام پر دونوں وزرا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاک۔ایران تاریخی تعلقات کو پائیدار اور جدید اقتصادی شراکت داری میں ڈھال کر علاقائی خوشحالی اور عالمی مسابقت کی راہ ہموار کریں گے۔