سو سے زائد بچیوں سے زیادتی کرنے والے درندے کو عبرتناک سزا دی جائے،شمسہ مہ جبین

جمعہ 19 ستمبر 2025 18:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2025ء)صدائے انسانیت سوشل ویلفیئر آرگنائزیشن کی صدر شمسہ مہ جبین نے کراچی میں درجنوں معصوم بچیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے گرفتار درندے پر شدید ترین ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے ناسور صرف مجرم نہیں، پورے معاشرے کے لیے ایک کھلی لعنت ہیں۔ ایسے جنسی درندوں کو زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں۔

ان پر رحم کرنا انسانیت کے ساتھ خیانت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ریاست کب تک آنکھیں بند کیے بیٹھے گی کیا اتنی معصوم بچیوں کی زندگی برباد ہو جانے کے بعد بھی ہمارا انصاف کا نظام کاغذ پلٹنے اور تاریخیں دینے سے آگے نہیں بڑھے گا یہ مجرم عدالت میں کھڑا ہے، شواہد موجود ہیں، ویڈیوز موجود ہیں، میڈیکل رپورٹس تصدیق کر رہی ہیں۔

(جاری ہے)

اب اگر عدلیہ اور ریاست نے اسے عبرت ناک سزا نہ دی تو کل ہر مجرم کو کھلی چھوٹ مل جائے گی کہ وہ ہماری بیٹیوں، ہماری بہنوں کو یرغمال بنائے اور ہم صرف مذمتی بیان دیتے رہیں۔

شمسہ مہ جبین نے مزید کہا کہ ایسے درندے سزائے موت کے نہیں، عوامی پھانسی کے مستحق ہیں۔ انہیں چوراہے پر لٹکایا جائے، تاکہ بچی بچی، ماں ماں اور ہر باپ دیکھے کہ اگر کسی نے کسی معصوم کو چھونے کی کوشش کی تو اس کا انجام کیا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جرم کسی فرد، خاندان یا شہر کا نہیں، پوری قوم کا سانحہ ہے۔انہوں نے شدید لہجے میں کہا کہ اگر اس مجرم کو مثالی سزا نہ دی گئی تو یہ پیغام جائے گا کہ پاکستان بچوں کے لیے محفوظ ملک نہیں رہا۔

یہ ریاست کے لیے آخری وارننگ ہے۔ شمسہ مہ جبین نے عدلیہ سے مطالبہ کیا کہ اس کیس کو اوپن اینڈ شٹ کیس کی حیثیت سے تیزی سے نمٹایا جائے اور مجرم کو ایسی عبرت ناک سزا دی جائے جسے تاریخ یاد رکھے۔انہوں نے والدین سے بھی سخت لہجے میں اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر آج آپ نے اپنے بچوں کو تربیت، اعتماد اور شعور نہ دیا تو کل یہی خاموشی آپ کی زندگی کا سب سے بڑا پچھتاوا بن سکتی ہے۔

اپنے بچوں کے رویے پر نظر رکھیں، انہیں خود پر اعتماد کرنا سکھائیں اور اگر کوئی مشکوک شخص ان کے قریب آئے تو فوراً کارروائی کریں۔شمسہ مہ جبین نے اعلان کیا کہ صدائے انسانیت سوشل ویلفیئر آرگنائزیشن متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مدد دے گی اور حکومت پر دباؤ ڈالے گی کہ ایسے درندوں کے لیے خصوصی عدالتیں، فوری سزائیں اور سخت ترین قانون سازی کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہم اب مذمت سے آگے بڑھیں گے۔ یہ جنگ ہے اور جب تک ہمارے بچے محفوظ نہیں، ہم کسی رعایت کے قائل نہیں۔ انصاف چاہیے اور فوراً چاہیی!۔